سانحہ ماڈل ٹاﺅن، رانا ثناءاللہ اور توقیر شاہ کا اعترافی بیان سامنے آ گیا، کب کیا ہوا، سب بتا دیا

سانحہ ماڈل ٹاﺅن، رانا ثناءاللہ اور توقیر شاہ کا اعترافی بیان سامنے آ گیا، ...
سانحہ ماڈل ٹاﺅن، رانا ثناءاللہ اور توقیر شاہ کا اعترافی بیان سامنے آ گیا، کب کیا ہوا، سب بتا دیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)صوبائی وزیر قانون پنجاب رانا ثناءاللہ اور  وزیراعلیٰ پنجاب کے سیکرٹری ڈاکٹر توقیر شاہ نے اعتراف کیا ہے کہ منہاج القرآن پر آپریشن کا فیصلہ صوبائی وزیر قانون رانا ثناءاللہ نے کیا تھا جبکہ وزیراعلیٰ پنجاب کے حکم پر سی سی پی او اور ہوم سیکرٹری سے بات کی۔
تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل اے آر وائی نیوز میں رانا ثناءاللہ اور  ڈاکٹر توقیر شاہ کا جوائنٹ انویسٹی گیشن کمیشن کو دیا گیا بیان حلفی دکھایا گیا جس میںرانا ثناءاللہ نے اعتراف کیا ہے کہ امن و امان سے متعلق  اجلاس میں منہاج القرآن سے بیریئر ہٹانے کا حکم انہوں نے دیا تھا لیکن جب وہ صبح جاگے تب انہیں پولیس کی کاروائی کا علم ہوا ۔ 

اس کے علاوہ اے آر وائے پر توقیر شاہ کا بیان حلفی بھی دکھایا گیا تھا جس میں وہ  اس بات کا اعتراف کر رہے ہیں کہ سیکرٹریٹ میں ایک اجلاس بلایا گیا تھا جس کا مقصد ڈاکٹر طاہر القادری کی آمد اور منہاج القرآن کے باہر لگے بیرئیرز سے ہٹانے سے متعلق غور و فکر کرنا تھا۔ اس اجلاس کے بعد بھی ایک اجلاس ہوا تاہم تاہم وہ طبیعت ناساز ہونے کے باعث نہیں گئے۔ اگلے دن صبح 9:30 کے قریب وزیراعلیٰ پنجاب کا فون آیا اور انہوں نے کہا کہ انہوں نے ٹی وی پر تصادم کے بارے میں دیکھا ہے، ”یہ کیا ہے“۔ اس پر انہیں بتایا گیا کہ غیر قانونی تجاوزات اور بیرئیرز ہٹانے کیلئے آپریشن کیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ انہیں اس سے متعلق اطلاع کیوں نہیں کی گئی؟
ڈاکٹر توقیر شاہ نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے حکم پر پی ایس او لاءاینڈ آرڈر کال کر کے پتہ کیا جنہوں نے منہاج القرآن کے باہر پولیس اور عوام کے درمیان تصادم کی تصدیق کی۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اس کے بعد ہوم سیکرٹری اور وزیرقانون کو فون کیا جس پر انہوں نے کہا کہ افسران کے مطابق صورتحال اتنی پیچیدہ نہیں ہونے والی تھی اور اس طرح کاواقعہ پیش نہیں آنے والا تھا جس پر انہیں وزیراعلیٰ پنجاب کے تحفظات سے آگاہ کیا۔
ڈاکٹر توقیر شاہ کے مطابق اس کے بعد دوبارہ پی ایس او لاءاینڈ آرڈر کال کی تو پتہ چلا کہ صورتحال میں بہتری نہیں آئی جس پر ہوم سیکرٹری اور وزیر قانون سے دوبارہ رابطہ کر کے وزیراعلیٰ پنجاب کے تحفظات سے آگاہ کیا۔ دن ایک بجے کے قریب بتایا گیا کہ واقعہ کی جگہ فائرنگ ہوئی ہے جس سے عام شہریوں کی ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

مزید :

قومی -اہم خبریں -