فلسطینی اسیرعبداللہ ابرغوثی نے بھوک ہڑتال شروع کر دی

فلسطینی اسیرعبداللہ ابرغوثی نے بھوک ہڑتال شروع کر دی

  

رام اللہ (این این آئی)اسرائیلی جیلوں میں طویل عمر کیلئے قید میں رکھے گئے فلسطینی شہری عبداللہ البرغوثی کو قید تنہائی میں ڈال دیا گیا جس کے بعد انہوں نے قید تنہائی میں ڈالے جانے کے خلاف بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے۔محکمہ امور اسیران کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ اسیرعبداللہ البرغوثی نے کل 31 مئی سے بھوک ہڑتال اس وقت شروع کی جب انہیں جیل انتظامیہ نے قید تنہائی میں ڈال دیا۔عبداللہ البرغوثی کا تعلق مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ کے مضافاتی علاقے بیت ریما سے ہے اور انہیں اسرائیلی عدالت کی جانب سے 67 بارعمر قید کی سزا کا سامنا ہے۔فلسطینی اتھارٹی کے محکمہ امور اسیران کے سربراہ عیسیٰ قراقع نے ایک بیان میں بتایا کہ اس وقت اسرائیل کی جیلوں میں 6500 فلسطینی پابند سلاسل ہیں۔ اسرائیلی جیل انتظامیہ اور نام نہاد سیکیورٹی ادارے فلسطینی اسیران کے ساتھ غیر انسانی سلوک کر رہے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ اسرائیل کی جیلوں ریمون، ایچل اور نفحہ سمیت کئی جیلوں میں پابند فلسطینی جان لیوا امراض کا شکار ہیں لیکن ان کے علاج معالجے میں دانستہ غفلت کا مظاہرہ کیا جاتا ہے جس کے نتیجے میں قیدیوں کی حالت مزید بگڑتی جا رہی ہے۔انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ فلسطینی اسیران کے معاملے میں اپنی سیاسی و اخلاقی ذمہ داریاں پوری کریں اور اسرائیلی حکام کوقیدیوں کے معاملے میں عالمی قوانین کا پابند بنائیں۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیل طاقت کے ذریعے فلسطینی اسیران کے عزم کو نہیں توڑ سکتا ہے۔ اسیران قوم کا سرمایہ ہیں اور انہوں نے وطن کی آزادی کیلئے اسرائیلی جیلوں میں قید جیسی آزمائش کو قبول کیا ہے۔ انہوں نے عبداللہ البرغوثی کو قید تنہائی میں ڈالے جانے کی شدید مذمت کی اور اسے عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔

مزید :

عالمی منظر -