کیا حاملہ خواتین کو روزے رکھنے چاہئیں؟ اسلام اس بارے میں کیا کہتا ہے؟ جانئے
لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) رمضان المبارک کا مقدس مہینہ ہے۔ ایسے میں حاملہ خواتین تذبذب کا شکار رہتی ہیں کہ انہیں روزے رکھنے چاہئیں یا نہیں اور اس حوالے سے اسلام کیا کہتا ہے؟ اس مسئلے کے متعلق قرآن و حدیث میں واضح احکامات موجود ہیں۔ ویب سائٹ ’پڑھ لو‘ کے مطابق اسلامی تعلیمات کہتی ہیں کہ کسی پر اس کی طاقت سے زیادہ بوجھ نہ ڈالا جائے، نہ ماں کو اس کے بچے کی وجہ سے تکلیف دی جائے اور نہ باپ ہی کو اس کی اولاد کی وجہ سے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اگر حاملہ خاتون کو روزے کی وجہ سے کوئی طبی مسئلہ درپیش آنے کا خدشہ ہے تو وہ روزہ چھوڑ سکتی ہے۔
اسی طرح احادیث میں بھی حاملہ خواتین کے لیے روزے کی ممانعت آئی ہے۔ ایسی ہی ایک حدیث حضرت ابو قلابح سے روایت ہے کہ ”ایک شخص نے مجھے بتایا کہ میں کوئی بات کرنے کے لیے حضور اکرم ﷺ کی بارگاہِ اقدس میں حاضر ہوا ۔ وہ اس وقت ناشتہ فرما رہے تھے۔ انہوں نے مجھے ناشتے میں شامل ہونے کی دعوت دی اور کہا کہ آﺅ ناشتہ کرو،جس پر میں نے عرض کیا کہ میں روزے سے ہوں۔ اس پر آپ ﷺنے جواب دیا کہ آﺅ اور میں تمہیں روزے کے متعلق بتاتا ہوں۔ پھر انہوں نے کہا کہ اللہ نے مسافر کے لیے نماز اور روزہ آدھا کیا ہے اور اس نے حاملہ خواتین اور بیماروں کو نماز اور روزے سے رعایت دی ہے۔“(سنن نسائی)