کورونا مریضوں کی میتیں ڈس انفیکٹ کے بعد لواحقین کو دی جاسکتی ہیں،پروفیسر افضل

کورونا مریضوں کی میتیں ڈس انفیکٹ کے بعد لواحقین کو دی جاسکتی ہیں،پروفیسر ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

 
لاہور(جنرل رپورٹر)پاکستان اسلامک میڈیکل ایسوسی ایشن (پیما) اور دیگر ڈاکٹر تنظیموں نے کہا ہے کہ کورونا کے نتیجے میں جاں بحق ہونے والے افراد کی میتوں کو ڈس انفیکٹ کرنے کے بعد لواحقین کے حوالے کیا جا سکتا ہے۔ احتیاطی تدابیر کے ساتھ لواحقین نماز جنازہ بھی پڑھ سکتے ہیں اور تجہیز و تکفین میں شرکت بھی کر سکتے ہیں۔پیما کے مرکزی صدر پروفیسر محمد افضل میاں نے دیگر ڈاکٹر ز کے ہمراہ لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ مرکزی اور پنجاب حکومت تدفین کے SOPs کو پورے ملک میں نافذ کریں۔۔ پریس کانفرنس سے پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے صدر پروفیسرمحمد اشرف نظامی، صدر پاکستان اکیڈمی آف فیملی فزیشن ڈاکٹر طارق میاں اور سینئر نائب صدر ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن پنجاب ڈاکٹر شعیب خان نیازی نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں میں سہولیات میں جنگی بنیادوں پر اضافہ کیا جائے۔
، تشدد کے واقعات کے پیش نظر طبی عملے کو تحفظ فراہم کیا جائے اور گھروں سے باہر ماسک کا استعمال لازمی قرار دیا جائے۔پروفیسر محمد افضل نے مزید کہا کہ معلومات کی عدم فراہمی اور حکومت کی جانب سے مناسب رہنمائی نہ ہونے کے سبب بڑے شہروں بشمول کراچی، لاہور پر چھوٹے شہروں سے آنے والے مریضوں کا بوجھ بڑھ رہا ہے جس سے سہولیات کی کمی واقع ہو رہی ہے۔ حکومت مریضوں کو قریب ترین مقامات پر صحت کی بہترین سہولیا مہیا کرے، پرائیویٹ ہسپتالوں کو کورونا کے علاج کی سہولت مہیا کرنے کا پابند بنایا جائے۔ ایسے ہسپتال بشمول الخدمت ہسپتال جہاں حکومت کو کورونا کے مریضوں علاج معالجے کی پیشکش کی گئی تھی، ان ہسپتالوں کو بھی استعمال میں لایا جائے۔انہوں نے مزید کہا کہ سرکاری ہسپتالوں میں کورونا مریضوں کے لیے دستیا ب سہولیات میں جنگی بنیادوں پر اضافہ کرنے کی ضرورت ہے۔ ہسپتالوں میں ہیلتھ کیئر ورکرز پر تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات کے پیش نظر تمام ہسپتالوں میں ڈاکٹرز اور سٹاف کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے مؤثر اقدامات کیے جائیں۔ ملوث افراد کے خلاف دہشت گردی کی دفعات کے تحت قانونی کاروائی کی جائے اور انہیں قرار واقعی سزا دی جائے۔ ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف دن رات نہ صرف اپنی بلکہ اپنے گھر والوں کی زندگی اور صحت داؤ پر لگا کر مریضوں کی زندگی بچانے کی جدوجہد میں مصروف رہتے ہیں، چنانچہ ان کے تحفظ کو ہر طرح سے یقینی بنانا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ پیما صدر کا کہنا تھا کہ حکومت عوامی آگہی مہم کو مزید مؤثر بنائے۔ گھروں سے باہر ماسک کے استعمال کو لازمی قرار دیا جائے اور ہر طبقے اور تنظیموں کے نمائندوں کو ان کے متعلقہ اور زیر اثر شعبوں اور برادریوں میں SOPs پر عمل درآمد نہ ہونے کی صورت میں ذمہ دار ٹھہرایا جائے۔پروفیسر محمد افضل نے مطالبہ کیا کہ حکومت سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے گمراہ کن پروپگنڈے کا بروقت اور مؤثر سدباب کرے، ایسی تمام ویب سائٹس اور سوشل میڈیا پوسٹس کو بلاک کیا جائے جو عوام کو گمراہ کرنے اور ہیلتھ کئیر ورکرز سے بدظن کرنے اور نتیجتاً انکو ذہنی اور جسمانی اذیت پہچانے کا باعث بن رہی ہیں۔ نیز ایسے تمام افراد کی سخت گرفت کی جائے جو منفی اور گمراہ کن پروپگنڈ ے پھیلانے والوں میں شامل ہیں، خواہ ان کا تعلق کسی بھی طبقے، گروہ یا ادارے سے ہو۔