کراچی پولیس نے از خود پورے شہر سے لاک ڈاؤن کا خاتمہ کردیا
کراچی (رپورٹ/ندیم آرائیں) کراچی پولیس نے از خود پورے شہر سے لاک ڈاؤن کا خاتمہ کردیا۔شہر کے مختلف علاقوں میں متعلقہ تھانوں نے ہوٹلوں،پان کی دکانوں اور دیگر کاروبار کو رات گئے تک کاروبار کی اجازت دے دی۔چائے کے ہوٹلوں میں لوگوں کا رش کورونا وبا کے پھیلاؤ کا سبب بن رہا ہے جبکہ سڑکوں پر ٹھیلے والے بھی مختلف فروٹس بیچتے ہوئے نظر آتے ہیں۔تفصیلات کے مطابق عالمگیر وبا کورونا سے بچاؤ کے لیے حکومت کی جانب سے لاک ڈاؤن کیا گیا ہے جس پر رواں ماہ نرمی کی گئی اور عید کی آمد سے قبل دکانوں اور مارکیٹوں کو مخصوص اوقات کار میں کھلنے کی اجازت دی گئی ہے تاہم کراچی پولیس نے لاک ڈاؤن کو کمائی کا ذریعہ بنالیا ہے اور حکومتی احکامات کی دھجیاں اڑاتے ہوئے شہر میں لاک ڈؤن کا خاتمہ کردیا ہے۔حکومت کی ہدایت ہے کہ میڈیکل اسٹورز اور ددودھ کی دکانوں کے علاوہ تمام دکانیں اور مارکیٹس شام 5بجے تک بند کردی جائیں لیکن عید کے بعد شہر کے ہر علاقے میں تمام دکانیں رات گئے تک کھلی ہوئی ہیں جبکہ چائے کے ہوٹلوں کو بھی پولیس کی سرپرستی میں کھول دیا گیا ہے جہاں لوگوں ایک جم غفیر چائے پینے میں مصروف ہوتا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ لیاقت آباد ڈاکخانے اب ایک فوڈ اسٹریٹ شکل اختیار کرگیا ہے وہاں علاقہ ایس ایچ او کی سرپرستی میں ہر قسم کا کاروبار رات گئے تک جاری رہتا ہے خصوصاً گول گپے کی ایک مشہور دکان کو خصوصی طور پر نوازتے ہوئے اسے تمام ایس او پیز سے مبرا قرار دے دیا گیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مختلف علاقوں میں لاک ڈاؤن ختم کرانے کے لیے پولیس کو ماہانہ لاکھوں روپے بھتہ دیاجارہا ہے اور پولیس افسران بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے میں مصروف ہیں۔پولیس کی اس لاپرواہی کی وجہ سے شہرمیں کورونا کے مریضوں کی تعداد میں خوفناک اضافے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔دوسری جانب شہری حلقوں نے وزیراعلیٰ سندھ،آئی جی سندھ اور کراچی پولیس چیف سے مطالبہ کیا ہے کہ شہریوں کی زندگی سے کھیلنے والے پولیس افسران اور اہلکاروں کے خلاف فی الفور کارروائی کی جائے اور حکومتی احکامات کے مطابق لاک ڈاؤن پر سختی عملدرآمد کرایا جائے۔