امریکہ میں لاک ڈاﺅن اور سماجی فاصلے کا کورونا وائرس پر کیا اثر پڑا؟ جان ہاپکنز یونیورسٹی کی تازہ تحقیق جو پاکستانی حکومت اور عوام کو ضرور پڑھنی چاہیے
نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) کچھ ممالک میں کورونا وائرس کا پھیلاﺅ روکنے کے لیے لاک ڈاﺅن کی زحمت گوارا نہیں کی گئی۔ پاکستان کا شمار بھی انہی ممالک میں ہوتا ہے۔ اب جان ہاپکنز یونیورسٹی نے امریکہ میں لاک ڈاﺅن کے ثمرات پر مبنی ایک رپورٹ جاری کی ہے جس کے نتائج ایسے ممالک کے حکمرانوں کو ضرور دیکھنے چاہئیں۔ میل آن لائن کے مطابق جان ہاپکنز کے ماہرین نے اپنی تحقیق میں بتایا ہے کہ امریکہ کی 1400کاﺅنٹیز میں لاک ڈاﺅن اور سماجی فاصلے کی پابندی سے کورونا وائرس کے پھیلاﺅ کی شرح 50فیصد سے زائدکم ہوئی۔
نتائج میں ماہرین نے بتایا ہے کہ 15مارچ سے 28مئی کے درمیان کورونا وائرس کے پھیلاﺅ کی شرح کم ہو کر ’آر 1‘ کے درجے میں آ گئی جس کا مطلب ہے کہ کورونا وائرس کے ہر مریض نے ایک سے بھی کم آدمی کو وائرس منتقل کیا اور یہ سب لاک ڈاﺅن اور سماجی فاصلے کی پابندی کی بدولت ممکن ہوا۔ اگر لاک ڈاﺅن اور سماجی فاصلے کی پابندی لاگو نہ کی جاتی تو ماہرین کے مطابق امریکہ میں کورونا وائرس کی صورتحال موجودہ کی نسبت کئی گنا زیادہ سنگین ہوتی۔