پاکستان اور تاجکستان میں تجارت اور روابط بڑھانے کیلئے افغانستان میں امن ضروری ہے ، وزیر اعظم 

پاکستان اور تاجکستان میں تجارت اور روابط بڑھانے کیلئے افغانستان میں امن ...
پاکستان اور تاجکستان میں تجارت اور روابط بڑھانے کیلئے افغانستان میں امن ضروری ہے ، وزیر اعظم 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) وزیر اعظم عمران خان  نے پاکستان اور تاجکستان کے چیلنجز کو مشترک قرار دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں امن کا مستقل قیام دونوں ممالک کیلئے انتہائی اہمیت کا حامل ہے ۔

تاجکستان کے صدر امام علی رحمان کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ دونوں ممالک میں تجارت اور روابط کے فروغ کیلئے افغانستان میں امن کا قائم ہونا لازمی ہے ، وزیر اعظم نے کہا کہ امریکی افواج کے انخلاء کے ساتھ افغانستان میں امن چاہتے ہیں، بد امنی کی صورت میں پاکستان اور تاجکستان دونوں کو  نقصان ہوگا ، افغان مسئلے کا حل امن سے نکالنا اشد ضروری ہے ۔

وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ دونوں ممالک کو موسمیاتی تبدیلی کا سامنا بھی ہے ، صدر تاجکستان نے آج بتایا کہ ان کے بہت سارے گلیشیئر پگھل گئے ہیں، پاکستان میں بھی ایسے ہی مسائل ہیں ، ہم اگر اس پر کام نہیں کریں گے تو ہماری آئندہ نسلوں کو خطرہ ہے ۔پاکستان اور تاجکستان ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق عالمی سطح پر آواز اٹھاتے رہیں گے ۔ تاجکستان کیساتھ تعلیم اور دفاع کے شعبوں میں معاہدے کئے ہیں ۔

بھارت کے ساتھ تجارت کے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت کی جانب سے 5 اگست 2019 کے اقدام نے عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کی ، اس وقت بھارت سے تجارت نہیں ہو سکتی ورنہ یہ کشمیریوں سے غداری ہو گی ، اگر بھارت اس قدم سے پیچھے ہٹ جائے تو سارا خطہ ایک چین میں آجائے گا ۔ 

صدر تاجکستان امام علی رحمان نے کہا کہ پاکستان میں پرتپاک استقبال پر شکر گزار ہوں ، تاجکستان پاکستان کو اہم برادر ملک سمجھتا ہے ، مختلف شعبوں میں تعاون پر خوشگوار گفتگو ہوئی،تجارت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون چاہتے ہیں ، خطے میں امن کیلئے پاکستان کی کاوشوں کو سراہتے ہیں ۔ پاکستان کے ساتھ ٹیکنالوجی ، تعلیم اور دفاع کے شعبے میں تعاون جاری رکھیں گے ۔ 

مزید :

اہم خبریں -