دیہی مراکز مال میں تعینات پٹواریوں کی ”ڈیجیٹل“ لوٹ مارختم
ملتان(سپیشل رپورٹر) صوبہ بھر میں اراضی ریکارڈ سینٹروں کی فعالیت کم ہونے پر پنجاب لینڈ ریکارڈ اتھارٹی کی جانب(بقیہ نمبر19صفحہ6پر)
سے دیہی مراکز مال اور پٹوار سرکل میں اضافی عہدوں پر کام کرنے والے پٹواریوں کے لاگ ان بند کردیئے گئے ہیں۔پٹواری اب آفیشل چارج والے موضع یا پٹوار سرکل کا جاری کردی لاگ ان ہی استعمال کرسکیں گے اورانھیں ایڈیشنل چارج والے مواضعات و پٹوار سرکل کے لاگ ان استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ اس ضمن میں پنجاب لینڈ اتھارٹی کے ذرائع کے مطابق یہ اقدام اٹھانے کا مقصد لینڈ ریکاڑد مراکز کی فعالیت میں اضافہ کرنا ہے تاکہ لینڈ ریکارڈ سنٹروں پر سائلین کی آمدو رفعت میں اضافے کے ساتھ ساتھ ریونیو بڑھایا جاسکے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ دیہی مراکز مال کے پٹواریوں کو اپنے متعلقہ مواضعات کے علاوہ دیگر ایڈیشنل چارج مواضعات کا کمپوٹر لاگ ان اکسس ملنے سے انھوں نے تمام امور خود نمٹانا شروع کردیئے تھے جس کے باعث لینڈ ریکارڈ سینٹروں کے امور ٹھپ ہونا شروع ہوگئے تھے۔تاہم دوسری جانب محکمہ مال کے دیہی مراکز میں تعینات پٹواریوں کا کہنا ہے کہ14 مئی سے پنجاب بھر کے دیہی مراکز مال 75 فیصد بند تک کردئیے گئے ہیں جس کی وجہ سے عوام الناس کے حقوق کی پامالیوں کا سلسلہ جاری ہے ان کا کہنا ہے کہ جب سے پٹواریان کے لاگ ان بند ہوئے ہیں عوام الناس کا سکون اور وقت برباد ہو رہا ہے لوگ چلچلاتی دھوپ میں کھڑے ہوکر سارا سارا دن گھر سے دور دراز سفر کرنے پر مجبور ہیں اور وہ کام جو پٹواریان ایک ہی دن میں کرتے ہیں اراضی ریکارڈ سنٹر پر عملہ کی شدید کمی کہ وجہ سے وہی کام ہفتہ بھر سے بھی زیادہ وقت میں ہوتا ہے اسی طرح کئی ایک مسائل ہیں جن کا احاطہ مختصر وقت میں نہیں ہوسکتاانھوں نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ملتان تحصیل صدر کے پاس صرف56 پٹواریان ہیں جبکہ 104 پٹوار سرکل ہیں اس لئے کئی ایک پٹواریان کے پاس اضافی حلقہ جات کے اضافی چارج ہیں جن کے لاگ ان بند کردیئے گئے ہیں موجودہ صورتحال میں زمینداروں اور دیہی عوام کے مسائل میں اضافہ ہوگا۔