محفوظ ڈیری مصنوعات اور صحت

تحریر: ڈاکٹر شہزاد ، چیئرمین آف پاکستان ڈیری ایسوسی ایشن
دودھ کو دنیا بھر میں بہترین اور مکمل غذا مانا جاتا ہے۔ تاہم دودھ اور دودھ سے بنی تمام مصنوعات یکساں مفید نہیں ہوتیں۔ محفوظ اور غذائیت سے بھرپور ڈیری مصنوعات کے استعمال کو یقینی بنانااچھی صحت کے لیے بہت ضروری ہے، خاص طور پر شیرخواربچوں کے لئے ،کیوں کہ عمر کے اس حصے میں ان کی نشوونما کا انحصار دودھ پرہی ہوتا ہے۔
دودھ اوردیگر ڈیری مصنوعات کا محفوظ ہونا سب سے اہم ہے تاکہ خوراک کے باعث پیدا ہونے والی بیماریوںسے بچا جاسکے۔ کھلا یا غیر پیسٹورائزڈ دودھ نقصان دہ ہے اور ای ۔کولی اور سالمونیلا جیسے بیکٹریا کے جسم میں داخل ہونے سے سنگین بیماریوں کا باعث بن سکتا ہے۔پاسچرائزیشن کے عمل کا بنیادی مقصد ان بیکٹیریا کو مارنا ہے جو دودھ کو خراب کرتے ہیں۔ یہ دودھ اور ڈیری مصنوعات کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔
دودھ اورڈیری مصنوعات کیلشیم سے بھرپور ہوتی ہیں۔ مضبوط ہڈیوں اور دانتوں کیلئے کیلشیم ایک ضروری عنصر ہے جس سے ہمیں اعصابی نظام کو بہتر بنانے میںبھی مدد ملتی ہے۔جو بچے دودھ اور دیگرڈیری مصنوعات کا استعمال کرتے ہیں ان میں ہڈیوں کی بیماریاں، جیسے کہ آسٹیوپروسس، ہونے کے امکانات کم ہوتے ہیں۔ دودھ میں وٹامن ڈی اور بی 12 بھی ہوتے ہیں جو کہ ناصرف صحت مند دانتوں اور ہڈیوں کے لئے ضروری ہیں بلکہ قوت مدافعت کو مضبوط بنانے میںبھی اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
ڈیری مصنوعات کے فوائد صرف دودھ تک ہی محدود نہیں ہیں۔ پنیر، دہی، اور دیگر ڈیری مصنوعات بھی غذائیت سے بھرپُور ہوتی ہیں۔ پنیر پروٹین اور کیلشیم کا ایک اچھا ذریعہ ہے، جبکہ دہی میں پروبائیوٹکس ہوتے ہیں جو کہ ہاضمے کوبہتر بناتے ہیں۔ مکھن اور کریم میں اگرچہ چکنائی کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، مگر انہیں مختلف پکوانوں میں شامل کرکے ذائقے اور غذائیت کو بڑھایاجا سکتا ہے۔
یہ بات ذہن نشین کرنا بہت ضروری ہے کہ تمام ڈیری مصنوعات ایک جیسی غذائیت نہیں رکھتیں۔ مثال کے طور پر پراسیس شدہ پنیر میں نمک اور پرزرویٹوز شامل ہو سکتے ہیں، جبکہ فلیورڈ دہی میں اکثر شکر شامل ہوتی ہے۔ صارفین کو اپنی ڈیری مصنوعات میں موجود اجزاءکا خیال رکھنا چاہیے اور ایسی مصنوعات کا انتخاب کرنا چاہیے جن میںشکر اور پرزرویٹیو کی مقدار کم ہو۔
غذائیت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ، ڈیری مصنوعات مختلف طریقوں سے ہماری روزمرہ زندگی کا لازمی حصہ ہیں۔ پنیر اور دہی کو کھانے کا لطف دوبالا کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، جبکہ مکھن اور کریم کھانا پکانے اور بیکنگ میں استعمال ہوتے ہیں۔ دودھ ایک ورسٹائل چیزہے جسے سمودیز، سوپ اور بیک شدہ اشیاءسمیت مختلف پکوانوں میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔
ڈیری مصنوعات بہت سے کلچرز اور کھانوں میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ پنیر اطالوی کھانوں کا ایک اہم حصہ ہے، جبکہ دہی مشرق وسطیٰ اور ہندوستانی پکوانوں کا ایک لازمی جزو ہے۔ دودھ دنیا بھر کے روایتی کھانوںکی تیاری میں استعمال ہوتا ہے۔ ڈیری مصنوعات کو اپنی خوراک میں شامل کر کے، ہم نت نئے کھانے تخلیق کر سکتے ہیں۔
جب بات بچوں کی ہو تو دودھ کا استعمال خاص طور پرضروری ہوجاتا ہے۔بڑھتے ہوئے بچوں کوبہترین نشوونما کے لیے کیلشیم اور دیگر غذائی اجزاءکی ضرورت ہوتی ہے۔ امریکن اکیڈمی آف پیڈیاٹرکس نے تجویز کیا ہے کہ 1 سے 2 سال کی عمر کے بچے قدرتی حالت میںموجودمکمل دودھ کا استعمال کریں، جب کہ 2 سال سے زیادہ عمر کے بچے کم چکنائی والے یا سکمڈ دودھ کا استعمال کر سکتے ہیں۔ جو بچے مناسب مقدار میں دودھ یاڈیری مصنوعات کا استعمال نہیں کرتے وہ غذائیت کی کمی کا شکار ہو سکتے ہیں۔
تاہم یہ بات یاد رکھنا بھی ضروری ہے کہ کچھ بچے لییکٹوز ان ٹالرنٹ(lactose intolerant)ہو سکتے ہیں، یعنی انہیں دودھ اور دیگر ڈیری مصنوعات سے الرجی ہو سکتی ہے۔ ان صورتوں میں، کیلشیم اور دیگر غذائی اجزاءکے متبادل ذرائع تلاش کرنا ضروری ہے۔مثال کے طور پر فورٹیفائیڈ سویا ملک اورسبز پتوں والی سبزیاں ان کے لیے کیلشیم کی فراہمی کا باعث بن سکتی ہیں جو ڈیری مصنوعات کا استعمال نہیں کرسکتے۔اگر والدین کو اپنے بچوں کی نشوونما اور دودھ کے استعمال سے متعلق خدشات ہوں تو انہیں اپنے ہیلتھ کیئرنمائندوں سے مشورہ کرنا چاہئے ۔
محفوظ اور غذائیت سے بھرپور ڈیری مصنوعات خصوصاََ بچوں کی صحت اور تندرستی کے لیے بہت ضروری ہیں۔ دودھ اوردیگر ڈیری مصنوعات کیلشیم، وٹامن ڈی، بی 12 اور پروبائیوٹکس سمیت بہت سے اہم غذائی اجزاءفراہم کرتی ہیں۔ تاہم صارفین کو سوچ سمجھ کر اورغذائیت سے بھرپورڈیری مصنوعات کا انتخاب کرنا چاہیے۔ ڈیری مصنوعات کومناسب طریقے سے اپنی خوراک میں شامل کرکے نہ صرف ہم ان کی غذائیت سے فائدہ حاصل کر سکتے ہیں بلکہ مختلف قسم کے ذائقے دار کھانوں سے بھی لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔
۔
نوٹ: یہ مصنف کا ذاتی نقطہ نظر ہے جس سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں