اقانون کرایہ داری نافذ نہ ہوا تو اسلام آباد ایشیاءکا مہنگا ترین شہر بن جائےگا
سلام آباد ( آن لائن ) اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر اورٹریڈرز ایکشن کمیٹی اسلام آباد کے سیکرٹری اطلاعات خالد چوہدری کی زیر صدارت قانون کرایہ داری ترمیمی بل کے ورکنگ گروپ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں دارالحکومت کی مختلف مارکیٹوں کے عہدیداران نے شرکت کی۔ اجلاس میں قانون کرایہ داری کے مجوزہ ترمیمی بل پر تفصیلی غور کیا گیا اور تجاویز ترتیب دی گئیں۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے خالد چوہدری نے کہا کہ اسلام آباد میں منصفانہ قانون کرایہ داری کے نفاذ کا تاجروں کا دیرینہ مطالبہ ہے جس کی عدم موجودگی میں تاجر اپنے کاروبار کو غیر محفوظ تصور کرتے ہیں جبکہ مالکان جب چاہتے ہیں کرایہ داروں کو بے دخلی کا نوٹس دے دیتے ہیں حالانکہ کرایہ دار نے اس جگہ پر اپنے کاروبار کی Goodwillبنائی ہوتی ہے اور نئی جگہ پر کاروبار شفٹ کرنے سے تباہ ہو جاتا ہےانہوں نے مزید کہا کہ مجوزہ ترمیمی بل میں ایک مصالحتی کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز دی گئی ہے کہ کسی بھی عدالت میں جانے سے قبل مصالحتی کمیٹی کی تشکیل سے پچانوے فیصد جھگڑے ختم ہو جائیں گے۔ اس کے علاوہ کسی بھی معاہدہ کو ختم کرنے کا اختیار کسی بھی فریق کے پاس نہ رہے گا اور مالکان کو کرایہ کی رسید دینے کا پابند کیا جانے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ کرایہ کا ڈیفالٹر ہونے کی صورت میں عدالت کرایہ جمع کرانے کا ایک موقع فراہم کرے گی۔ خالد چوہدری نے مزید کہا کہ اسلام آباد کی تاجر برادری کے فیصلہ کے مطابق کسی بھی بے دخلی کی سخت ترین مزاحمت کی جائے گی اور اس سے شہر میں امن و امان کا مسئلہ پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔ تاجر امن پسند لوگ ہیں اور وہ جھگڑوں میں پڑنا نہیں چاہتے لیکن روزگار ختم ہو رہا ہو تو کسی چیز کی پرواہ نہیں کریں گے۔ منصفانہ قانون کرایہ داری کی عدم موجودگی کی وجہ سے دکانوں کے کرایے اتنے زیادہ بڑھ چکے ہیں کہ کاروباری اخراجات ناقابل برداشت ہو چکے ہیں اور اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو عنقریب اسلام آباد ایشیاءکا مہنگا ترین شہر بن جائے گا ۔
اور عام شہری کا یہاں رہائش پذیر ہونا محال ہو جائے گا۔خالد چوہدری نے مزید کہا کہ گذشتہ الیکشن میں تمام مقامی سیاسی راہنماﺅں نے اسلام آباد میں منصفانہ قانون کرایہ داری لانے کا وعدہ کیا تھا اب وقت آ گیا ہے کہ حکومت فوری طور پر اسمبلی میں کرایہ داری کا ترمیمی بل لائے اور پاس کرائے۔ انہوں نے وزیراعظم میاں نواز شریف اور وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان سے مطالبہ کہا وہ کہ ترمیمی بل کے نفاذ تک شہر میں ہونے والی جبری بے دخلیوں پر باپندی لگانے کے احکامات جاری کریں۔