لاہور ہائیکورٹ کے ججزنے ایک ہفتہ کے دوران 1655کیس نمٹائے
لاہور(نامہ نگار خصوصی )لاہور ہائیکورٹ کے ججزنے ایک ہفتہ کے دوران 1655کیس نمٹا دیئے۔سنگل بنچز نے 1372جبکہ 15ڈویژن بنچوں نے 283مقدمات نمٹائے۔فروری کے آخری ہفتے میں نمٹائے گئے مقدمات کی بنیاد پر ججوں کی کارکردگی رپورٹ چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو بجھوا دی گئی ہے ۔جس کے مطابق چیف جسٹس کی سربراہی میں ڈویژن بنچ نے 6مقدمات نمٹائے جسٹس نجم الحسن کی سربراہی میں ڈویژن بنچ نے 97مقدمات کا فیصلہ کیا ۔جسٹس منظور ملک کی سربراہی میں ڈویڑن بنچ نے 6مقدمات نمٹائے جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں ڈویژن بنچ نے 41مقدمات کا فیصلہ کیا ۔جسٹس خالد محمود کی سربراہی میں ڈویژن بنچ نے 12مقدمات نمٹائے ۔جسٹس شاہد حمید ڈار کی سربراہی میں ڈویژن بنچ نے 34مقدمات نمٹائے ۔جسٹس محمد انوار الحق کی سربراہی میں ڈویژن بنچ نے 45مقدمات کا فیصلہ کیا ۔جسٹس سید مظاہر علی کی سربراہی میں ڈویژن بنچ نے 10مقدمات نمٹائے ۔جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں ڈویژن بنچ نے 5مقدمات کا فیصلہ کیا ۔جسٹس عائشہ اے ملک کی سربراہی میں ڈویژن بنچ نے 4مقدمات نمٹائے ۔جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں ڈویژن بنچ نے 13مقدمات نمٹائے ۔لاہور ہائیکورٹ،27سنگل بنچوں نے 1372مقدمات کا فیصلہ کیا۔ چیف جسٹس عمر عطا ءبندیال نے 37مقدمات کا فیصلہ کیا ۔جسٹس نجم الحسن نے ایک ہفتہ میں59مقدمات نمٹائے ۔جسٹس منظور احمد ملک نے 80مقدمات کا فیصلہ کیا ۔جسٹس سردار طارق مسعود نے ایک ہفتہ میں 3مقدمات کا فیصلہ کیا ۔جسٹس اعجاز الاحسن نے 117مقدمات نمٹائے ۔جسٹس سید منصور علی شاہ نے 110مقدمات کا فیصلہ کیا ۔جسٹس محمد خالد محمود خان نے 15مقدمات کا فیصلہ کیا۔جسٹس شاہد حمید ڈار نے ایک ہفتہ میں17مقدمات نمٹائے ۔جسٹس محمود انوار الحق نے ایک ہفتہ میں120مقدمات کا فیصلہ کیا ۔جسٹس سردار محمد شمیم احمد خان نے ایک ہفتہ میں 69مقدمات نمٹائے ۔جسٹس محمد فرخ عرفان خان نے36مقدمات کا فیصلہ کیا۔جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی نے 108مقدمات نمٹائے ۔جسٹس مظہر اقبال سدھو نے ایک ہفتہ میں10مقدمات کا فیصلہ کیا۔ جسٹس عبدالستار اصغر نے ایک ہفتہ میں 52مقدمات کا فیصلہ کیا۔ جسٹس سید افتخار حسین شاہ نے 55مقدمات کا فیصلہ کیا۔ جسٹس محمود مقبول باجوہ نے ایک ہفتہ میں32مقدمات نمٹائے ۔جسٹس سید محمد کاظم رضا شمسی نے ایک ہفتہ میں 44نمٹائے ۔جسٹس امین الدین خان نے ایک ہفتہ میں 20مقدمات کا فیصلہ کیا۔ جسٹس عبدالسمیع خان نے ایک ہفتہ میں صرف 1مقدمے کا فیصلہ کیا ۔جسٹس عباد الرحمان لودھی نے ایک ہفتہ میں 46مقدمات نمٹائے ۔جسٹس شجاعت علی خان نے ایک ہفتہ میں 30مقدمات کا فیصلہ کیا ۔جسٹس عائشہ اے ملک نے ایک ہفتہ میں 36مقدمات کا فیصلہ کیا ۔جسٹس علی باقر نجفی نے ایک ہفتہ میں 58مقدمات نمٹائے ۔جسٹس شاہد بلال حسن نے ایک ہفتہ میں 67مقدمات کا فیصلہ کیا ۔جسٹس عالیہ نیلم نے ایک ہفتہ میں 69مقدمات کا فیصلہ کیا ۔جسٹس شہزادہ مظہر نے ایک ہفتہ میں 46نمٹائے اورجسٹس عابد عزیز شیخ نے ایک ہفتہ میں35مقدمات کا فیصلہ کیا۔
کیس نمٹائے