امریکہ نے حقانی نیٹ ورک کاصفایا کرنے کیلئے خصوصی یونٹ بنادیا
واشنگٹن (اظہر زمان، بیوروچیف) امریکی حکام نے افغانستان سے انخلاءسے پہلے حقانی نیٹ ورک کا صفایا کرنے کے لئے ایک خصوصی یونٹ تشکیل دیا ہے ۔ ان حکام کا کہنا ہے کہ گزشتہ چند ہفتوں میں پاکستانی حکام کی طرف سے پاکستان کی سرزمین پر موجودہ جنگجو گروپوں کے خاتمے کے لئے امریکہ کو سپورٹ کرنے پر رضامندی ظاہر کی گئی ہے۔واشنگٹن کے سیکیورٹی حکام ان اطلاعات سے یہ نتیجہ اخذ کرتے ہیں کہ سال رواں کے خاتمے سے پہلے شمالی اور جنوبی وزیرستان اور اس سے ملحقہ سرحدی علاقوں میں امریکہ کی طرف سے محدود پیمانے پر ڈرون حملوں سے شدت پسندوں کو نشانہ بنایا جائے گا۔ پاکستانی فوج بھی سرجیکل آپریشنز سے انتہا پسندوں کے تمام گروپوں کو نشانہ بنائیں گی جن میں حقانی نیٹ ورک بھی شامل ہے۔ امریکی زمین فوج حقانی نیٹ ورک کے خلاف کارروائی کے لئے پاکستانی سرحد کو عبور نہیں کرے گی، لیکن اس کا خصوصی یونٹ افغانستان میں موجود حقانی نیٹ ورک کے جنگجوﺅں کے خلاف بھرپور ایکشن لے گا اور پاکستانی سرزمین پر کارروائی کے نتیجے میں فرار ہونے والے شدت پسندوں کو نشانہ بنائے گا۔تجزیہ کار کہتے ہیں کہ اسلام آباد کے قریب حقانی نیٹ ورک کے سیکنڈ ان کمانڈ لیڈر کا قتل اس سلسلے کی پہلی کارروائی نہیں ہے ۔ اس قتل سے پہلے نیٹ ورک کے متعدد لیڈروں کو ڈرون حملوں کے ذریعے ہلاک کیا گیا جب کہ کچھ پر اسرار طور پر غائب ہوگئے۔ امریکی حکام نے اب شدت پسندوں کے خلاف انٹیلی جنس کی جنگ لڑنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ امریکی حکام کا کہنا ہے کہ اس وقت حقانی نیٹ ورک کے خلاف جنگ پورے طریقے اور خصوصی توجہ سے لڑی جارہی ہے ۔تجزیہ کار حقانی نیٹ ورک کے خلاف امریکی منصوبے کی پاکستانی فوج کی حمایت کو بہت اہمیت دے رہے ہیں، کیونکہ امریکہ اس نیٹ ورک کو القاعدہ کے علاوہ آئی ایس آئی کا پارٹنر بھی سمجھتا ہے ۔ تجزیہ کار اس نئی صورت حال کو بدلتے ہوئے حالات کے مطابق ایک اہم سٹرٹیجک تبدیلی قرار دے رہے ہیں۔اب ایسے اشارے مل رہے ہیں کہ آئی ایس آئی نے حقانی نیٹ ورک کے خلاف امریکی کارروائیوں پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ حقانی نیٹ ورک کو امریکہ نے بین الاقوامی دہشت گرد تنظیم قرار دیا تھا اور اقوام متحدہ نے بلیک لسٹ کیا تھا۔ یہ نیٹ ورک طالبان اور القاعدہ سے ملحق ہے اور مبینہ طور پر پاکستان اور پاکستان سے باہر متعدد دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث ہے۔