علیم خان اثاثہ جات کیس ‘انکوائری تحقیقاتی مراحل میں داخل کرنے کی منظوری
لاہور(این این آئی) قومی احتساب بیورو (نیب) لاہور میں ڈائریکٹر جنرل نیب لاہور شہزاد سلیم کے زیر صدارت ریجنل بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں تمام ڈائریکٹر اور پراسیکیوٹر زنے شرکت کی ۔بورڈ میٹنگ میں اہم کیسز پر جاری تحقیقات کے حوالے سے اصولی فیصلے کیے گئے۔ اس موقع پر ڈی جی نیب لاہور کا کہنا تھا کہ نیب ملک سے کرپشن و بدعنوانی کے سدباب کیلئے چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال کی ہدایات کی روشنی میں اپنی سر توڑ کو ششیں جاری رکھے گا جبکہ بدعنوانی کیخلاف نیب کے اقدامات قومی فریضہ سمجھ کر اٹھائے جا رہے ہیں۔ ریجنل بورڈ کی جانب سے سینئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان کیخلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں جاری انکوائری کو انویسٹی گیشن کے مراحل میں داخل کرنیکی منظوری دی گئی جبکہ مذکورہ انویسٹی گیشن کی حتمی منظوری کیلئے رپورٹ نیب ہیڈ کوراٹر ارسال۔ر یجنل بورڈ میں ایم این اے ناصر اقبال بوسال کیخلاف حکومتی تعمیراتی منصوبہ جات میں مبینہ مالی خردبرد اور ناقص مٹیریل کے استعمال کی شکایات پر جاری تحقیقات کو انکوائری کے مراحل میں داخل کرنیکی منظوری دی گئی جبکہ ملزم ناصر اقبال بوسال کیخلاف انکوائری کی حتمی منظوری بھی چیئر مین ایگزیکٹو بورڈ سے حاصل کی جائیگی۔ صوبائی وزیر غضنفر عباس چھینہ، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل محمد شیر چھینہ اور ریونیو ڈیپارٹمنٹ بھکر کے افسران و اہلکاروں کیخلاف جاری شکایات کی تحقیقات کو انکوائری کے مراحل میں داخل کرنیکی منظوری دی گئی۔ ملزمان کیخلاف اختیارات کے مبینہ ناجائز استعمال سے سرکاری زمین اپنے نام منتقل کروانے اور آمدن سے زائد اثاثہ جات بنانے کا الزام ہے جس پر انکوائری کی حتمی منظوری نیب ایگزیکٹو بورڈ اجلاس کے دوران حاصل کی جائیگی۔ پنجاب کوآپریٹوبورڈ فار لیکویڈیشن (پی سی بی ایل ) افسران و اہلکاروں کیخلاف لاہور میں زمین کی مبینہ غیرقانونی فروخت پر جاری شکایت کی تحقیقات کو شواہد کے حصول پر انکوائری کے مراحل میں داخل کرنیکی منظوری دی گئی۔ نیب لاہور ریجنل بورڈ کیجانب سے پنجاب پولیس ڈیپارٹمنٹ میں سٹینو گرافرز کی غیرقانونی بھرتیوں کے کیس میں 26ملزمان کے خلاف تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچاتے ہوئے ریفرنس احتساب عدالت لاہور میں داخل کرنیکی منظوری دی گئی۔آمدن سے زائد اثاثہ جات کے کیس میں گریڈ 20کے آفیسرخالد شیر دل کیخلاف شکایت کو بورڈ کیجانب سے انکوائری میں منتقل کرنیکی منظوری دی گئی ۔ ملزم شیر دل کیجانب سے مبینہ طور پر دوران ملازمت خطیر اثاثہ جات بنانے کی شکایت پر نیب تحقیقات جاری رہیں تاہم ملزم کیخلاف باقاعدہ انکوائری کی منظوری نیب ہیڈکوارٹر میں منعقدہ ایگزیکٹو بورڈ سے حاصل کی جائیگی۔
ڈی جی نیب