2019 ء بینک اسلامی کا بعد از ٹیکس منافع.1 ارب روپے ہوگیا
لاہور(اسٹاف رپورٹر) بینک اسلامی پاکستان لمیٹڈ کے بورڈ آف ڈائریکٹرز (دی بینک یا بینک اسلامی) نے 31 دسمبر 2019ء کو ختم ہونے والے سال کے لئے بینک کے آڈٹ شدہ مالیاتی نتائج کی منظوری دے دی۔ یہ منظوری بورڈ کے 27 فروری 2020ء کو کراچی میں منعقدہ اجلاس کے دوران دی گئی۔ سال 2019ء بینک اسلامی کے لئے ایک اہم سال ثابت ہوا جس میں بینک نے متاثر کن مالیاتی نتائج مرتب کئے۔ موثر کاروباری حکمت عملی اور وسیع پیمانے پر مارکیٹنگ سرگرمی کی بناء پر بینک کا ڈپازٹ بیس 24 فیصد اضافہ سے 229 بلین روپے رہا جبکہ صنعتی نمو کے ڈپازٹس میں 10 فیصد اضافہ ہوا۔ ختم ہونے والے سال کے دوران بینک کے سورس بیس میں اضافہ کے ساتھ بینک اسلامی کے مجموعی اثاثوں میں بھی 31 فیصد اضافہ ہوا جہاں فنڈز کو موثر طریقے سے اسلامک فنانسنگ، SLR اہلیت کی حامل سرمایہ کاریوں اور منی مارکیٹ انسٹرومنٹس کیلئے مختص کیا گیا۔ خطرے کو جذب کرنے کی صلاحیت کو مضبوط کرنے کے لئے بینک نے متاثرہ پورٹ فولیو کے خلاف موضوعاتی بنیادوں پر تیز ترین مخصوص پرویژنگ کیلئے اقدامات اٹھائے جس کے نتیجہ میں دسمبر 2018ء میں 72 فیصد کی کوریج ریشو کے مقابلہ میں 85 فیصد بہتر کوریج ریشو حاصل ہوئی۔بینک کے آمدن والے اثاثوں اور بینچ مارک منافع کی شرح میں اضافہ کی وجہ سے بینک کی خالص آمدن گزشتہ سال کے مقابلہ میں 2019ء میں 79 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ اس کے ساتھ مل کر 2019ء میں لاگت سے آمدن کی شرح 63 فیصد رہی جو مالی سال 2018ء میں 94 فیصد سے بہتر ہے۔ بینک نے 2019ء کیلئے 1087 ملین روپے کا بعد از ٹیکس منافع حاصل کیا جو گزشتہ سال کے 213 ملین روپے کے بعد از ٹیکس منافع سے 4.1 گنا زائد ہے۔ الحمد اللہ۔بینک اسلامی نے اپنے کیپیٹل بیس کو بڑھانے اور بیلنس شیٹ کی مسلسل نمو میں مدد کے لئے 2019ء کے دوران کامیابی سے 1.01 بلین روپے کے رائٹ شیئرز کا اجراء مکمل کیا۔ اس طرح اس کا ادا شدہ سرمایہ بڑھ کر 11.01 ارب روپے ہوگیا۔
یک مضبوط سرمایہ کی کافی مقدار کے ساتھ اپنی آمدنی کی گنجائش کو مزید بڑھانے کی حکمت عملی کے مطابق بینک 2 ارب روپے کے لسٹڈ ایڈیشنل ٹیئر 1- کیپیٹل (عہد سکوک) کے اجراء کے عمل میں بھی ہے۔ بینک نے سال 2019ء کے دوران عہد سکوک کے Pre-IPO فیز میں کامیابی کے ساتھ 17 ارب روپے جمع کئے۔