بھارت میں مسلمانوں پر مظالم کیخلاف لندن اور ٹیکساس میں احتجاجی مظاہرے
لندن، ٹیکساس(مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت میں مسلمانوں کیخلاف مظالم اور ہندو فسادات پر لندن اور ٹیکساس سے بھی آوازیں بلند ہونا شروع ہو گئیں۔ بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں شہریت کے نئے قانون کے خلاف احتجاج کرنیوالے مسلمانوں پر انتہاپسند ہندؤوں کے حملوں میں کم از کم 42 افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے باہر بھارت میں مسلمانوں کے خلاف مظالم پر مظاہرے کیے گئے جس میں لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور بھارتی وزیر داخلہ سے استعفے کا مطالبہ کیا۔مظاہرین نے بھارتی ہائی کمیشن کے باہر مودی سرکار کیخلاف خوب نعرے بازی بھی کی۔دوسری جانب نئی دہلی فسادات کے خلاف امریکہ میں مسلم کمیونٹی کی جانب سیکل ٹیکساس میں بھارتی قونصل خانے کے سامنے بھی مظاہرہ ہوگا۔ ادھر نیو ڈیموکریٹ پارٹی کینیڈا کے رہنما جگمیت سنگھ نے کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ نئی دہلی میں مسلم کش فسادات کی مذمت کریں۔انہوں نے جسٹس ٹروڈو کو کہا کہ نفرت کا مقابلہ نہ کیا جائے تو یہ جنگل کی آگ کی طرح پھیلتی ہے۔جگمیت سنگھ نے کہا کہ مودی اور بی جے پی مسلم دشمن ہجوم سے نفرت اور تفریق کی آگ پھیلا رہے ہیں، مسلم کش فسادات میں ملوث عناصر قانون کے شکنجے سے بھی محفوظ ہیں۔رہنما نیو ڈیموکریٹ پارٹی کینیڈا نے مزید کہا کہ اس ہفتے نئی دہلی میں درجنوں لوگوں کی جان لی گئی یہاں تک کہ کینیڈا کے صحافیوں کو بھی دھمکیاں دی گئیں۔
مظاہرے