ایک طرف کرونا وائرس کا شدید خطرہ، دوسری جانب ایران میں مزاروں کی ایسی ویڈیو سامنے آگئی کہ دنیا پریشان ہوگئی
تہران(مانیٹرنگ ڈیسک) کورونا وائرس جس ملک میں پہنچتا ہے لوگ ہمہ وقت ماسک پہننے اور دیگر احتیاطی تدابیر پر مجبور ہو جاتے ہیں لیکن ایران، جہاں کورونا وائرس کافی پھیل چکا ہے، سے ایسی ویڈیوز منظرعام پر آ رہی ہیں کہ دنیا نے ایرانی حکومت پر وائرس کا پھیلاﺅ روکنے کے لیے مناسب اقدامات نہ کرنے کا الزام دھر دیا ہے۔ میل آن لائن کے مطابق یہ ویڈیوز مختلف مزارات سے آ رہی ہیں جہاں زائرین مزارات کی جالیاں، دروازوں اور دیواروں کو چوم رہے ہوتے ہیں اور بعض تو انہیں زبان سے چاٹ رہے ہوتے ہیں۔
ایک ویڈیو ایران کے شہر قم سے سامنے آئی ہے جہاں لوگ حضرت فاطمہ معصومہ کے مزار کی جالی کو چاٹ رہے ہوتے ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس مریض کے کھانسنے اور چھینکنے سے آس پاس موجود لوگوں کو لاحق ہو جاتا ہے۔ ایسے میں ایک ہی جالی وغیرہ کو یکے بعد دیگرے لوگوں کا چومنا انتہائی خطرناک عمل ہے۔ ان لوگوں میں کوئی ایک بھی کورونا وائرس کا مریض ہوا تو اس سے دوسرے تمام لوگوں کو وائرس لاحق ہونے غالب امکان ہے۔
دوسری طرف امریکی پابندیوں کے باعث ایران میں طبی سازوسامان کی بھی شدید قلت ہے۔ ماسک اور ٹیسٹنگ کٹس انتہائی کم ہیں جس کی وجہ سے حکومت لوگوں کی سکروٹنی کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔ حکومت سڑکوں، مزارات، پبلک پارکس اور دیگر مقامات پر سپرے وغیرہ کروا رہی ہے تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ ایرانی حکومت کو کچھ وقت کے لیے زائرین کو ایسے کاموں سے روک دینا چاہیے جس سے وائرس پھیلنے کا قومی امکان ہے۔ واضح رہے کہ اب تک ایران میں کورونا وائرس کے ایک ہزار مریض سامنے آ چکے ہیں۔