دولہا کا باپ اور دلہن کی ماں گھر سے بھاگ گئے، گھر والے ڈھونڈ کر واپس لائے تو اب پھر بھاگ گئے
نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) لگ بھگ دو ماہ قبل بھارتی ریاست گجرات کے شہر سورت سے خبر آئی تھی کہ دولہا دلہن کی شادی سے چند روز قبل دولہے کا باپ دلہن کی ماں کو لے کر بھاگ گیا تھا۔ ان دونوں کو 17دن فرار رہنے کے بعد کسی طرح خاندان والے واپس لے آئے تھے لیکن یہ سن کر آپ کے لیے ہنسی روکنا مشکل ہو جائے گا کہ دونوں گزشتہ روز ایک بار پھر گھر سے بھاگ گئے ہیں۔ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق یہ شخص 45سالہ ٹیکسٹائل بزنس مین ہے اور وہ جس عورت کو دوسری بار بھگا کر لے گیا ہے وہ اس کا نوجوانی کا پیار ہے۔ یہ دونوں ہمسائے میں رہتے تھے اور ایک دوسرے سے محبت کرتے تھے۔ تاہم کسی وجہ سے ان کی شادی نہ ہو سکی اور لڑکی بیاہ کر سورت میں ہی کسی اور کالونی میں چلی گئی۔ لڑکی، جو اب خاتون بن چکی ہے، کی شادی کے بعد بھی دونوں کا تعلق قائم رہا اور وہ چھپ چھپ کر ملتے رہے۔
پھر یوں ہوا کہ اس آدمی کی بھی شادی ہو گئی اور دونوں بال بچے دار ہو گئے۔ جب اولاد جوان ہوئی تو انہوں نے سمدھی بننے کا فیصلہ کر لیا۔چنانچہ اس مرد کے بیٹے کا اس عورت کی بیٹی کے ساتھ رشتہ طے ہو گیا۔ گزشتہ سال دسمبر کی 26تاریخ کو اس دولہا دلہن کی شادی تھی لیکن اس سے محض دو روز قبل اس مرد اور عورت کے دل میں نجانے کیا سمائی کہ وہ سمدھی بننے کی بجائے خود ہی گھروں سے بھاگ گئے۔ ان کے بھاگ جانے پر ان کے بیٹے بیٹی کی شادی منسوخ کر دی گئی اور دونوں خاندان انہیں واپس لانے کے جتن کرنے لگے۔ 17فروری کو دونوں گھروں کے لوگ ان دونوں کو واپس گھر لانے میں کامیاب ہو گئے۔ واپسی پر خاتون کے شوہر نے اسے گھر میں داخل ہونے سے روک دیا۔ جب وہ خاندان والوں کے سمجھانے پر بھی رضامند نہ ہوا تو عورت کو مجبوراً میکے جانا پڑ گیا۔ ادھر اس کے آشنا نے واپس آنے کے بعد اپنے گھر والوں پر واضح کر دیا کہ ”اگر اس عورت کو اس کا شوہر اب قبول نہیں کرتا تو میں اس کی تمام تر ذمہ داری اٹھاﺅں گا۔“
شوہر کی اس بات کے بعد اس کے گھر والوں اور سسرالیوں نے کئی بار اس کے ساتھ سیشن کیے اور اسے سمجھانے کی کوشش کی کہ اب وہ اس عورت کو بھول جائے۔ لیکن اس پر ان کی نصیحتوں کا خاک اثر نہ ہوا اور گزشتہ روز وہ اسی خاتون کو لے کر دوبارہ گھر سے بھاگ گیا۔ اب ان کے متعلق معلوم ہوا ہے کہ ممکنہ طور پر انہوں نے سورت کے علاقے واراشا میں گھر کرائے پر لے رکھا ہے اور اکٹھے رہ رہے ہیں۔ اس آدمی نے اپنے دوستوں کو فون بھی کیے ہیں اور ان سے مالی مدد مانگی ہے۔ تاہم ان کی حتمی لوکیشن کا تاحال کسی کو علم نہیں۔