اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل اور مشکلات

اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل اور مشکلات
 اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل اور مشکلات

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

امریکہ، برطانیہ اور دیگر ممالک میں تقریباً 90لاکھ اوورسیز پاکستانی آباد ہیں جو دن رات محنت کر کے اربوں ڈالر کا زرمبادلہ پاکستان کو بھیجتے ہیں، جن سے پاکستان کی معیشت میں بہتری آتی ہے۔ اس طرح اوورسیز پاکستانیوں نے ملکی معیشت کو بہت بڑا سہارا دے رکھا ہے، لیکن حکومت کی طرف سے بیرون مُلک مقیم پاکستانیوں کو کوئی سہولت فراہم نہیں کی جاتی۔ پاکستان میں کئی رہائشی سکیمیں بنائی جاتی ہیں، جن میں اوورسیز پاکستانیوں کا کوئی کوٹہ نہیں رکھا جاتا۔ ان سکیموں میں بھی سیاسی شخصیات اور سرکاری ملازمین فائدہ حاصل کر لیتے ہیں اور اوورسیز پاکستانی محروم چلے آ رہے ہیں۔ حکومت کو چاہئے کہ ہر صوبے میں اوورسیز پاکستانیوں کے لئے الگ رہائشی کالونیاں تعمیر کرے اور ان میں اوورسیز پاکستانیوں کو آسان اقساط پر پلاٹ دیئے جائیں۔ اوورسیز پاکستانیوں کی سہولت کے لئے موجودہ حکومت نے مرکزی اور صوبائی کمیشن قائم کر دیئے ہیں اور کمشنروں کا تقرر بھی کر دیا گیا ہے جو اُن کی مشکلات اور مسائل کو فوری طور پر حل کرانے کی کوشش کریں گے۔
بعض قبضہ گروپ اوورسیز پاکستانیوں کی جائیدادوں پر قبضہ کر کے ان کو پریشان کرتے ہیں، اس کا فوری تدارک کیا جانا چاہئے۔ وزیر داخلہ پاکستان چودھری نثار علی خان نے گزشتہ دِنوں یو کے میں اوورسیز پاکستانیوں کو یقین دلایا کہ ان کی مشکلات اور مسائل پر خصوصی توجہ دی جائے گی اور ان کے مسائل ہر قیمت پر حل کئے جائیں گے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ وزارتِ داخلہ اوورسیز پاکستانیوں کی ہر ممکن مدد کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے ہر ممکن کوشش کی جا رہی ہے، عوام کو بھی چاہئے کہ اگر انہیں کہیں دہشت گردوں کی اطلاع ملے تو فوری طور پر حکومت کو اطلاع دیں تاکہ اس کا فوری سدباب کیا جا سکے۔ اوورسیز پاکستانی جب بھی مُلک پر کوئی مصیبت آئے تو بڑھ چڑھ کر مالی امداد کرتے ہیں، مگر حکومت نے اوورسیز پاکستانیوں پر تمام ایئر پورٹ پر ایک ٹیکس فی مسافر 1500روپے لگا دیا ہے۔ اوورسیز پاکستانی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ یہ ٹیکس فوری طور پر ختم کیا جائے اور ائر پورٹس پر سرکاری عملہ اوورسیز پاکستانیوں کو پریشان کر کے لوٹ مار کرنا بند کرے۔


یہاں تک کہ حاجیوں کو بھی مختلف طریقوں سے پریشان کر کے ناجائز طریقے سے رقم بٹوری جاتی ہے۔ اوورسیز پاکستانیوں کا حکومتِ پاکستان سے مطالبہ ہے کہ اوورسیز پاکستانیوں سے ناجائز طریقے سے لوٹ مار بند کرائی جائے۔ میاں محمد نواز شریف وزیراعظم پاکستان اور وفاقی وزیر چودھری نثار علی اس کا فوری تدارک کریں۔ بیرون مُلک فرانس ہو یا کوئی دوسرا مُلک، اگر وہاں کوئی دہشت گردی ہو جائے تو الزام مسلمانوں پر لگایا جاتا ہے اور پاکستانیوں پر سختی شروع ہو جاتی ہے، حالانکہ اسلام اس بات کی اجازت نہیں دیتا کہ مسلمانوں کا قتلِ عام کیا جائے۔ کوئی تنظیم دہشت گردی کے بعد اپنی ذمہ داری بھی قبول کر لے پھر بھی مسلمانوں کو تنگ کیا جاتا ہے۔ حکومتِ پاکستان اس جانب توجہ دے اور ان کے مسائل کو حل کرے۔ مُلک میں قرآن پاک پر عمل شروع کر دیا جائے تو کوئی مسئلہ بھی باقی نہیں رہ جاتا اور نہ ہی کسی مُلک کے آگے کشکول لے کر مانگنے کی ضرورت رہ جاتی ہے۔ عدالتوں، کاروبار اور حکومتی کاروبار اور ٹریفک قوانین قرآن کے مطابق چلانے شروع کر دیئے جائیں تو لوگوں کو آسانیاں ملیں گی اور کسی بیرون مُلک سے ان کی شرائط پر قرضے لے کر ہر پاکستانی کو مقروض نہیں بنایا جائے گا، اس لئے میاں نواز شریف مُلک میں قرآن و سنت کے مطابق قوانین پر عمل درآمد کرائیں تو پاکستانی عوام کی پریشانیوں کا سدِ باب ہو سکتا ہے۔

مزید :

کالم -