دہشتگردی کیخلاف فوج کا کردار لائق تحسین ہے،بیرسٹر ارشد
چارسدہ (بیورورپورٹ) عوامی نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر بیرسٹر ارشد عبداللہ نے کہاہے کہ دہشتگردی کے خلاف عسکری قیادت نے جو کردار ادا کیا ہے وہ لائق تحسین ہے ۔ دہشتگردی کے خاتمے کیلئے اے این پی عسکری قیادت کے شانہ بشانہ ہر اول ر دستے کا کردار ادا کرے گی۔ تحریک انصاف کے حکومت کے تمام وعدے اور دعوے جھوٹ کا پلندہ ثابت ہوئے ۔ خیبر پختون خوا ہ میں کرپشن اور اقرباء پروری عروج پر ہے۔ وزیر اعلیٰ نے رشتہ داروں اور من پسند لوگوں کو نوکریوں اور ٹھیکوں سے نوزا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے چوکنڈے اتمانزئی میں ہمایوں خان کی رہائش گاہ پر شمولتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر نگار عیایت اللہ ، تحمید خان ، سلیم ، سیف اللہ خان ، ہارون خان ، رحیم خان ، منظر اور یاسر نے اپنے خاندانوں اور سینکڑوں ساتھیوں سمیت قومی وطن پارٹی جبکہ جان ما ما، عارف جان ، شارق جان، کاشف علی ، مجیب الرحمان اور کامران نے خاندانوں سمیت جماعت اسلامی سے مستعفی ہوکر اے این پی میں شمولت کا اعلان کیا۔ تقریب سے خطاب کر تے ہوئے بیرسٹر ارشد عبد اللہ نے کہا کہ باچا خان بابا اور خدائی خدمتگاروں نے پختونوں کی حقوق کی حصول کیلئے تاریخی قربانیاں دی ۔با چاخان اور ولی خان کے مشن او ر سوچ کی تکمیل کیلئے اے این پی کی جدو جہد جاری ہے اور اے این پی اسفندیار ولی خان کی قیادت میں پختون قوم کے حقوق اور دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے باچا خان کے فلسفہ سیاست پر گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہ اے این پی نے اپنے پچھلے پانچ سالہ دور حکومت میں عوام کی جو خدمت کی ہیں وہ کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ۔اے این پی کے دور میں شروع کئے گئے ترقیاتی منصوبوں پر موجودہ حکومت اپنی تحتیاں لگا رہی ہیں کیونکہ موجودہ حکومت کے پاس عوام کے خدمت کرنے کیلئے کوئی پروگرام نہیں۔ اگر اے این پی دوبارہ برسراقتدار آئی تو عوام کی بے لوث خدمت کرکے انکے تمام محرومیوں کا ازالہ کرے گی جبکہ تعلیمی میدان میں اصلاحات کرکے عوام کیلئے میڈیکل کالج اور یونیورسٹیاں قائم کی جائیگی۔ انہوں نے کہا کہ باچاخان بابا عدم تشدد کے فلسفے پر عمل پیرا تھے اور ہمیشہ پختون قوم کو عدم تشدد کا درس دیا۔ موجودہ حکومت نے عوام سے جو وعدے کئے تھے دھرے کے دھرے رہ گئے۔ انہوں نے پارٹی ورکروں کو ہدایت دی کہ آئندہ انتخابات کیلئے تیاریاں کریں۔ اے این پی میں لوگوں کی دھڑا دھڑ شمولیت اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ آنے والا دور اے این پی کا ہوگا اور صوبائی حکومت بھی اے این پی کی ہوگی۔انہوں نے دہشت گردی کے خلاف عسکری قیادت کے کر دار اور قربانیوں کو سراہا۔