ٹیم میں واپسی کا سفر کتنا مشکل تھا؟حسن علی نے اپنی کہانی بیان کردی
ہرارے(ڈیلی پاکستان آن لائن )قومی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ باؤلر حسن علی نے کہا ہے کہ ٹیم سے دو سال باہر رہنا مشکل وقت تھا،اس دوران رویا بھی مگر محنت کرنی نہیں چھوڑی۔
حسن علی نے زمبابوے کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں نو وکٹیں حاصل کی تھیں جس پر انہیں مین آف دی میچ کا ایواڑ دیا گیا۔ٹیم میں کم بیک کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ میری واپسی کا سفر بہت مشکل تھا،تقریبادو سال کرکٹ سے باہر رہا تھا۔میں نے اپنی فٹنس پر بہت کام کیا تھا، فرسٹ کلاس کرکٹ میں لمبی کرکٹ کھیلنے کا کافی تجربہ ہوا ہے، پہلی بار بیک ٹو بیک اتنے فرسٹ کلاس میچز کھیلا تھا۔ جب باہر تھا تو ایک وقت تھا جب میں کافی پریشان تھا، رویا بھی تھا لیکن اپنی محنت کے سلسلے کو کبھی نہیں چھوڑا تھا۔
حسن علی کا کہنا تھا کہ یہ سوچا تھا کہ کم بیک کروں اور ایسا کروں کہ دنیا دیکھے، میری سیلبریشن کا میری انجری سے کوئی تعلق نہیں۔ لمبی کرکٹ کھیلنی ہے تو فرسٹ کلاس کرکٹ ضرور کھیلیں، فرسٹ کلاس کرکٹ کھیل کر بہت مدد ملتی ہے۔ اگر ٹیسٹ کرکٹ کھیلنا چاہتے ہیں تو فرسٹ کلاس کرکٹ کھیلنا ہی کھیلنا ہے، میں ہمیشہ سے ٹیسٹ کرکٹ کھیلنا چاہتا تھا۔