اردو کو بطور سرکاری زبان رائج کرنے اور اس کے نفاذ سے متعلق دائر درخواست پر وفاقی اور پنجاب حکومت سے جواب طلب
لاہور(نامہ نگار خصوصی ) چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ مسٹر جسٹس سید منصور علی شاہ نے اردو زبان کو بطور سرکاری زبان رائج کرنے اور اس کے نفاذ سے متعلق دائر درخواست پر وفاقی حکومت اور پنجاب حکومت سے تفصیلی جواب طلب کر تے ہوئے قرار دیا کہ یہ معاملہ پیچیدہ ہے لیکن اردو زبان کا نفاذ آئین کا ضروری تقاضہ ہے۔درخواست گزار صدر ہائیکورٹ بار رانا ضیاء عبدالرحمن کی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ آئین کے آرٹیکل دو سو اکاون کے تحت وفاقی حکومت اس بات کی پابند ہے کہ وہ ملک بھر میں اردو زبان کی ترویج کیلئے اقدامات کریگی اور اردو زبان کو بطور سرکاری زبان نافذ کرائیگی۔، اس حوالے سے سپریم کورٹ نے دو ہزار پندرہ میں فیصلہ بھی دیا لیکن وفاقی اور صوبائی حکومت کی طرف سے کوئی اقدامات نہیں کیے جا رہے ہیں۔، انہوں نے استدعا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے اور آئین کے آرٹیکل دو اکاون کی بنیاد پر ملک بھر میں اردو زبان کو بطور سرکاری زبان نافذ کرنے کا حکم دیا جائے، ابتدائی سماعت کے بعد چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اردو زبان کا نفاذ ایک پیچیدہ معاملہ ہے تاہم یہ آئین کا ایک ضروری تقاضا ہے ، دیکھتے ہیں کہ ملکی قوانین، سرکاری اداروں کے قواعد وضوابط کے اردو زبان میں ترجمے اور اس کا قابل عمل استعمال کیسے ممکن ہو سکتا ہے، عدالت نے مزید سماعت 28 نومبر تک ملتوی کرتے ہوئے وفاقی اور صوبائی حکومت سے تفصیلی جواب طلب کر لیاہے ۔