آزاد کشمیر سپریم کورٹکا میر پور لینڈمافیا سے وائلڈ لائف کی 700کنال اراضی واگزار کرانے کا حکم
مظفرآباد(میر بشارت حسین سے)میرپور لینڈ مافیا سے محکمہ وائلڈ لائف فشریز کی اراضی واگزار کروانے کا سپریم کورٹ آف آزاد جموں وکشمیر نے فیصلہ سنا دیا ۔لینڈ مافیا کے خلاف احتساب بیورو کو ریفرنس دائر کرنے کا حکم ۔بروقت اور موثر اقدامات سے 700کنال سے زائد قیمتی سرکاری اراضی کا تحفظ یقینی بنا دیا گیا ۔کیا 700کنال اراضی پر قبضہ کرنے والے لینڈ مافیا محکمہ مال سمیت دیگر سہولت کار محکموں اور اہلکاروں کے خلاف کارروائی ہو سکے گی ۔تاریخی شاندار سپریم کورٹ کے فیصلے پر سیاسی و سماجی مذہبی جماعتوں اور شہریوں کا بھرپو رخراج تحسین ۔سپریم کورٹ آف آزاد جموں وکشمیر نے اپیل آزاد حکومت بنام قریشی گھی ملز میرپور پر اکتوبر 31کو فیصلہ سناتے ہوئے تقریباً زائد از پانچ سو کنال کمرشل سرکاری رقبہ کو قریشی گھی ملز سے واگزار کروا کر محکمہ وائلڈ لائف و فشریز کو چڑیا گھر اور دیگر سہولیات کی تعمیر کیلئے دینے کا فیصلہ کرتے ہوئے غیر قانونی قبضہ میں ملوث قریشی گھی ملز کے مالکان اور دیگر ذمہ داران کے خلاف احتساب بیورو کو ریفرنس دائر کرنے کے احکامات صادر کر دئیے ۔تفصیلات کے مطابق حکومت آزادکشمیر نے قریشی گھی ملز میرپور کیلئے 1980میں 200کنال رقبہ لیز کیا تھا لیکن مل مالکان نے مختلف ذرائع اور اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے تقریباً ساڑھے سو کنال رقبہ اپنے نام کروا لیا اور بعدازاں مختلف عدالتوں میں متعلقہ محکموں کو فریق رکھے بغیر حقائق کو پوشیدہ رکھ کر مقدمات دائر کیے متعلقہ فریقین کی مقدمات کی بابت لاعلمی اور بعض اوقات عدم دلچسپی کی وجہ سے عدالوں سے قریشی گھی ملز کے حق میں فیصلے صادر ہوتے رہے اسی دوران حکومت آزادکشمیر نے 2014میں منگلا فش،ہیچری سے متصل سینکڑوں کنال اراضی وائلڈ لائف فشریز کو چڑیا گھر اور دیگر سہولیات کی تعمیر کیلئے منتقل کی جس پر محکمہ وائلڈ لائف و فشریز نے کروڑوں روپے کی لاگت سے چڑیا گھر اور دیگر سہولیات کی تعمیر شروع کی ۔لیکن قریشی گھی ملز مالکان نے عدالت العالیہ میں رٹ پٹیشن دائر کرتے ہوئے سابقہ فیصلہ جات اور محکمہ مال کے اندراجات کو بنیاد بنا کر عدالت العالیہ سے بورڈ آف ریونیو کا نوٹیفکیشن کالعدم کروا دیا جس کے نتیجہ میں محکمہ وائلڈ لائف و فشریز کے چڑیا گھر کی تعمیر کے منصوبہ میں تاخیر ہونے کی بناء پر منصوبہ کی لاگت میں اضافہ ہو گیا ۔اسی دوران موجودہ حکومت آزادکشمیر نے سید ظہور الحسن گیلانی کو سیکرٹری جنگلات،وائلڈ لائف و فشریز تعینات کر دیا ۔ظہور الحسن گیلانی نے سیکرٹری وائلڈ لائف و فشریز کا چارج سنبھالنے کے بعد فوری اور بروقت اقدامات کرتے ہوئے سابق سپیکر اسمبلی عبدالرشید عباسی ایڈووکیٹ کے ذریعے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کروائی اس دوران سیکرٹری جنگلات وائلڈ لائف و فشریز سید ظہور الحسن گیلانی اور محکمہ وائلڈ لائف و فشریز کے آفیسران ناظم وائلڈ لائف و فشریز نعیم افتخا رڈار،نائب ناظم وائلڈ لائف و فشریز عبدالشکور خان اور دیگر اہلکاران نے سیکرٹری کی سربراہی اور موثر نگرانی میں کونسل مقدمہ عبدالرشید عباسی ایڈووکیٹ کی بھرپور معاونت کی جس کے نتیجہ میں عدالت العظمی نے قانون و انصاف کی بالادستی پر مبنی تاریخی فیصلہ صادر کر کے لینڈ مافیا کی حوصلہ شکنی کی ۔جس پر عوامی حلقوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ۔عوامی حلقوں نے وزیر جنگلات وائلڈ لائف و فشریز سردار میر اکبر خان ،سیکرٹری جنگلات وائلڈ لائف و فشریز سید ظہور الحسن گیلانی اور محکمہ وائلڈ لائف و فشریز کے ڈائریکٹر سمیت دیگر آففیسران کو مفاد سرکار کے تحفظ میں گہری دلچسپی لینے پر خراج تحسین پیش کیا ہے اور تمام سہولت کاروں کے خلاف بھرپور کارروائی کا مطالبہ کیا ہے ۔
