مسلمان افضل ہیں
یہ کہنا کہ مسلمان مسلک میں پل رہے ہیں یہ انتہائی ہلکا جملہ ہے، مسلمان دینیات، فلسفے ، مابعدالطبیعات اور باقی اس کائنات کے تمام مذہبوں سے ذہنی وعقلی طورپرافضل ہیں ۔اس کا ثبوت یہ ہے کہ آج ہم بیٹھ کے گفتگو کر سکتے ہیں اور اس گفتگو میں سے لاکھوں سوال نکال سکتے ہیں لیکن اگر ہم خدا نخواستہ کیتھولک ہوتے تو آج اس پر بحث نہیں کر سکتے تھے کیونکہ اس پر بحث ہو ہی نہیں سکتی تھی۔ وہی چیز جو ہماری طاقت ہے ہم نے اپنی کمزوری بنا لی ہے، آپ کی طاقت ہے کہ آ پ کہیں کہ میں نے اللہ کے رسولﷺ کی یہ سنت یوں سمجھی ہے اور میری یہ طاقت ہے کہ میں کہوں کہ میں نے یہ سنت یوں پڑھی ہے کہ یا ہم دونوں اپنی سنت پر رہیں یا ایک دوسرے کو درست کرتے رہیں اس کو بھی اجر مجھے بھی اجر۔
علم کا دین کے اندر مستقل اورقدرتی عمل دخل ہے کہ آپ جیسے چاہیں بحث کریں، اگر آپ پوری ایمانداری سے گفتگو کریں اور آپ اپنی سنت پر رہیں اور میں اپنی سنت پر رہوں، حدیث کہہ رہی ہے دونوں بچ گئے ہیں۔اللہ آپ کو اجر دے رہا ہے اور میں آپ کو فیصلہ سنا رہا ہوں جو آپ کی مرضی کے خلاف ہے۔ تیری مسجد خراب ہے، تیری نماز قبول نہیں ہوئی، تیری داڑھی غلط ہو گئی، میں فیصلہ سنا رہا ہوں کہ یہ دین درست ہے۔
اصحابہ اور ہم میں جو بنیادی فرق علم کا ہے،وہ یہ ہے کہ ہمارے پاس معلومات کاذریعہ محض گوگل ہے اور اس کے اوپر جو معلومات ہے، اس میں کئی قرانوں کا ڈیٹا ہے لیکن ہم اس سارے ڈیٹا کے ہونے کے باوجود یہ صلاحیت ہی نہیں رکھتے کہ اس ڈیٹاپرغورکر سکیں، ہم نہیں سمجھ سکتے صحابہؓ بھی نہیں سمجھ سکتے تھے لیکن ہم میں اور صحابہؓ میں فرق کیا تھا۔ وہ سوچ بچار کرتے تھے، پھر وہ سوچتے تھے کہ اللہ اور اللہ کا رسول ﷺ بہتر جانتا ہے ۔ ہمارے اندر سوچنے سمجھنے کی ہمت اور حوصلہ اوربرداشت ختم ہو چکی ہے ۔ہم چاہتے ہیں کہ ہمیں معلومات فوراً اورجس قدرتیزی سے ممکن ہو،حاصل ہو جائے۔ اس ڈیٹا کو ہضم کرنے کے لیے ہم میں اس لیے استعداد نہیں ہے کہ اللہ کے رسولﷺ نے کہا کہ میں تو بارش کی طرح تمام لوگوں میں برابر برستا ہوں، لیکن کچھ زمینیں ایسی ہوتی ہیں جن پرپانی گرتا ہے اور ضائع ہو جاتا ہے، کچھ زمینیں ایسی ہوتی ہیں جو پانی کو اکٹھا کر لیتی ہیں اور پھر لوگ اس سے استفادہ کرتے ہیں اور کچھ زمینیں ایسی ہوتی ہیں جن پر جب بارش برستی ہے تو ان سے سبزہ نکلتا ہے تو وہ اور بھی خوبصورت لگتی ہیں اور لوگوں کو فائدہ دیتی ہیں۔
۔
نوٹ: روزنامہ پاکستان میں شائع ہونے والے بلاگز لکھاری کا ذاتی نقطہ نظر ہیں،ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں۔