روضہ رسولﷺ پر روزانہ کتنے فرشتے درود پاک پڑھنے کے لئے حاضر ہوتے اورقبر انور پر عقیدت سے کیا کام کرتے ہیں،آپ بھی جان کر اپنے ایمان تازہ کریں
اللہ کریم نے اپنے محبوب نبی آخر الزمان حضرت محمد مصطفےٰ ﷺ سے اپنی محبت کے اظہار کے لئے ایسا نظام الفت و عقیدت وضع فرمایا ہے کہ انسان تو انسان ،شجر و حجر اور فرشتے بھی آقائے دوجہاں ﷺ کے درجات کی بلندی اور سلامتی کے لئے درود پاک پڑھتے ہیں ۔روضہ رسول ﷺ پر جو منظر اگر کسی کو ظاہری آنکھوں سے نظر نہیں آتا مگرپردہ اسرار کی حقیقت یہ ہے کہ سرکار معظم ﷺ کے روضہ پر ہمہ وقت فرشتوں کی ایک بھاری جمعیت درود و سلام کے لئے موجود ہوتی ہے ۔اللہ کے حکم سے یہ نظام درود تا قیامت جاری رہے گا ۔احادیث مبارکہ میں اس حوالہ سے بیان کیا جاتا ہے کہ روضہ رسول ﷺ پر روزانہ صبح و شام ستر ہزار فرشتے صرف درود پاک پڑھنے کے لئے تشریف لاتے ہیں اور اپنی دیوٹی انجام دیکر آسمان کی جانب کوچ کرجاتے ہیں تو انکی جگہ ستر ہزار فرشتوں کی دوسری جماعت یہ فریضہ انجام دینے کے لئے آجاتی ہے ۔ علامہ طاہر القادری نے اپنی کتاب ’’کشف الاسرار‘‘ میں ان تمام احادیث مبارکہ کو یکجا کیا ہے جن میں سرکار دو عالم ﷺ کے روضہ پاک پر ستر ہزار فرشتوں کی حاضری کا ثبوت ملتا ہے ۔
حضرت ابو طلحہ رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم ایک دن تشریف لائے اورآپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے چہرہ انور پر خوشی کے آثار نمایاں تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا’’ میرے پاس جبرائیل آئے اور کہا’’ اے محمد! کیا آپ اس بات پر خوش نہیں ہوں گے کہ آپﷺ کی امت میں سے جو کوئی بھی آپﷺ پر ایک مرتبہ درود بھیجتا ہے میں اس پر دس مرتبہ درود (بصورت دعا) بھیجتا ہوں اورجو آپﷺ پر ایک مرتبہ سلام بھیجتا ہے میں اس پر دس مرتبہ سلام بھیجتا ہوں؟‘‘
اس حدیث کو امام نسائیؒ نے یوں روایت کیا ہے ’’امام عبد اللہ ابن مبارک ’’کتاب الزہد‘‘ میں حضرت کعبؓ سے روایت کرتے ہیں کہ ہر روز صبح سویرے ستر ہزار ملائکہ (آسمان سے زمین پر) اْترتے ہیں، وہ اپنے پَر (تبرکاً آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی) قبرِ انور سے مس کرتے اور اْسے ڈھانپ لیتے ہیں، پھر آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم (کی اْمت) کے لئے مغفرت طلب کرتے ہیں، اور میرا خیال ہے کہ راوی نے یہ کہا کہ وہ آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر درود بھیجتے ہیں یہاں تک کہ اْنہیں (اِسی حالت میں) شام ہو جاتی ہے اور جب شام ہوتی ہے تو وہ (آسمان کی طرف) لوٹ جاتے ہیں اور پھر (اْسی طرح دوسرے) ستر ہزار ملائکہ اْتر آتے ہیں، جو اپنے پَر (تبرکاً آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی) قبرِ انور سے مس کرتے اور اْسے ڈھانپ لیتے ہیں، اور آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے لئے بلند درجات کی دْعا کرتے ہیں، اور میرا خیال ہے کہ راوی نے یہ کہا کہ وہ آپ صلی اللہ علیہ والہ وسلم پر درود بھیجتے ہیں، یہاں تک کہ (اِسی حالت میں) صبح کرتے ہیں اور اِسی طرح قیامت تک (ملائکہ کی جماعتوں کا یہ سلسلہ) جاری رہے گا، پھر جب قیامت کا دن آئے گا تو حضور صلی اللہ علیہ والہ وسلم ستر ہزار ملائکہ کے جَلو میں (قبرِ انور سے) باہر تشریف لائیں گے۔‘‘