انسولین چوری کیس‘ ملبہ جھوٹے عملے پر ڈالنے کا منصوبہ‘ صلاح مشورے شروع
ملتان (وقائع نگار) محکمہ صحت ملتان سے لاکھوں روپے کی دو ہزار انسولین چوری ہونے کا معاملہ اہمیت اختیار کررہے۔چیف ایگزیکٹو آفسیر ہیلتھ ملتان نے اپنے اپکو بچانے کیلئے تمام تر ملبہ نچلے عملے پر ڈالنے کی تیاری شروع کردی ہے۔سٹورکیپر سمیت دیگر عملے سے کمرے کو لاک لگا کر مذاکرات جاری ہے۔جبکہ سی ای او ہیلتھ چوری شدہ انسولین کی ریکوری کیلئے انکوائری میں شامل ملازمین پر دباؤ ڈالنے لگے ہیں۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ محکمہ صحت کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیلتھ ڈاکٹر منور عباس نے لاکھوں روپے(بقیہ نمبر50صفحہ12پر)
کی دو ہزار انسولین چوری کی انکوائری میں شامل سٹور کیپر ڈسپنسر اشفاق اور ارشد کو اپنے دفتر بلوایا۔کمرہ کو اندر سے کنڈی لگا لی۔اور مذکورہ دونوں اہلکاروں پر دباؤ ڈالنا شروع کردیا ہے۔ کہ وہ چوری شدہ انسولین کی رقم فوری طور پر سرکاری خزانے میں جمع کروادیں۔کیونکہ اس طرح میں سارے معاملے کو سنبھال لونگا۔لیکن لاکھوں روپے کی ریکوری کا سن کر دونوں ملازمین نے اپنے دوستوں سے مشورہ کیا۔جنہوں نے ریکوری دینے سے منع کیا۔جبکہ محکمہ صحت حکام کا کہنا ہے کہ انسولین چوری نہیں ہوئی۔دفتر کے اندر ہی موجود ہے۔
صلاح مشورے