ٹاؤٹوں کا تھانہ کوتوالی پر قبضہ برقرار‘ جرائم پیشہ عناصر سے مکمل ڈیل

  ٹاؤٹوں کا تھانہ کوتوالی پر قبضہ برقرار‘ جرائم پیشہ عناصر سے مکمل ڈیل

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان (وقائع نگار) پولیس تھانہ کوتوالی کی آشیرباد سے علاقے میں گیسٹ ہاؤسز۔ میچ فیکسر اور منشیات فروشوں نے کھل کر دھندہ کرنے لگے۔ٹاوٹ مافیا کا تاحال تھانے پر قبضہ برقرار ہے۔جبکہ تھانے کے "ایک اعلی افسر" نے ماہانہ ہزاروں روپے حصہ وصولی کے بعد جرائم پیشہ افراد کے خلاف کاروائی کرنے کے بجائے انکی جانب سے اپنی انکھیں بند کرلیں ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف(بقیہ نمبر53صفحہ12پر)

نے نعرہ لگایا تھا کہ ملک بھر کے تمام سرکاری اداروں میں کرپشن کا خاتمہ کیا جائے گا۔مگر یہ ممکن نہ ہوسکا۔اج بھی مختلف اداروں میں کرپشن کم ہونے کی بجائے بڑھتی جارہی ہے۔ باوثوق ذرائع نے اس بات کا انکشاف کیا ہے کہ تھانہ پرانی کوتوالی کے علاقے میں جرائم پیشہ افراد جن میں گیسٹ ہاؤسز۔میچ فیکسر۔منشیات فروش اور انٹرنیٹ کیفے کھل کر اپنا مکروہ دھندہ چلا رہے ہیں۔جس کی سرپرستی میں کوتوالی پولیس کی" ایک افسر" سہرفہرست ہے۔جسکو علاقے کے جرائم پیشہ افراد اسکو بڑی خاموشی سے لاکھوں روپے ماہوار حصہ پہنچا رہے ہیں۔ذرائع نے اپنا نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر یہ بتایا ہے کہ کوتوالی پولیس اپنے علاقے خیام سنیما کے ساتھ گلی سے منیشات فروش شبا سے دس ہزار۔حضوری باغ روڈ پر واقع انٹرنیٹ کیفے سے تیئس ہزار روہے۔دلدار میچ فیکسر عرف (ارشد مایا والا) سے پچاس ہزار روپے۔ نکی بلوچ۔ شکیل سے پچاس سے ساٹھ ہزار روپے۔زاہد خان پٹھان سے کاظم ٹاوٹ و میچ فیکسر کے ذریعے پچاس ہزار۔ظفری اور عمری (دونوں بھائی)عرف مشہور ڈیرے وال سے بیس ہزار روپے۔شیخ عثمان بکی۔اور ڈاکٹر ضیاء والی گلی میں لالی بکی سے دس ہزار روپے ماہوار وصول کیئے جارہی ہے۔ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ ٹاوٹ اور میچ فیکسر کاظم کا تھانے میں آنا جانا تاحال برقرار ہے۔جو پولیس کیلئے ٹاوٹ گیری کا کام کرتا ہے۔ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ کوتوالی پولیس اپنے افسران کو چکمہ دینے کیلئے "کبھی کبھی " پرچے دے دیتی ہے۔جس سے بعد ازاں مک مکا ہے کرلیا جاتا ہے۔جبکہ پولیس افسران کو یہی پتہ ہوتا ہے کہ کوتوالی پولیس نے کاروائی کی جارہی ہے۔مگر حقائق اسکے برعکس ہوتے ہیں۔اس بارے میں جب ایس پی گل گشت سے پوچھا گیا۔تو انہوں نے کہا ہے۔کہ ایسے کسی معاملے بارے مجھے علم نہیں ہے۔شکایت آنے پر ملوث ملازم کو سزاء ملے گی۔شہریوں نے آئی جی پنجاب۔ریجنل پولیس افسر اور سی پی او سے مطالبہ کیا ہے کہ تھانے میں موجود کرپٹ پولیس والوں کو فوری تبدیل کیا جائے.
ڈیل