سیاست کا بارہواں کھلاڑی ہم سے استعفا مانگ رہا ہے، سارے سیاستی یتیم جتنے دن مرضی بیٹھ جائیں این آ ر او نہیں ملے گا: عمرا ن خان
گلگت(مانیٹرنگ ڈیسک، نیوز ایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان نے اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمن کے مارچ سے بھارت خوش ہو رہا ہے۔ سیاست کا باہواں کھلاڑی ہم سے استعفا مانگ رہا ہے،سارے سیاسی یتیم جتنے دن مرضی بیٹھ جائیں، کھانا ختم ہو جائے گا تو وہ بھی دیں گے لیکن این آر او نہیں ملے، کسی بلیک میلنگ میں نہیں آئیں گے، سب کو جیلوں میں پہنچائیں گے۔گلگت میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ایک طرف آج گلگت کی آزادی منائی جا رہی ہے اور دوسری طرف آزادی مارچ والے اسلام آباد میں جمع ہیں، دیکھنا ہے کہ آزادی مارچ والے کس سے آزادی لینے آئے ہیں۔، ن لیگ اور پیپلزپارٹی والوں کو پتا ہی نہیں مارچ میں کیوں ہیں؟ بھارتی میڈیا کی کوریج سے لگتا ہے فضل الرحمان وہاں کے رہائشی ہیں، پاکستان کے دشمن فضل الرحمان کے مارچ سے خوش ہیں، لوگوں کو پتا ہے ان کا اصل مقصد کیا ہے۔عمران خان کا کہنا تھا اقتدار کیلئے اسلام کو استعمال کرنے کے دن گزر گئے، ان کے کرپشن کیسز ہمارے سامنے آگئے ہیں، ان کو ڈر ہے سب کی باری آ جانی ہے، ملک کا قرض 6 ہزار سے 30 ہزار ارب روپے تک پہنچ گیا، خود کو لبرل کہنے والا بلاول صرف کرپٹ لبرل ہے، ان کے بچے بھی ارب پتی ہیں، سابق وزیر خزانہ کے والد کی سائیکل کی دکان تھی۔وزیراعظم نے مزید کہا کرپشن کیخلاف میں نے 22 سال جدوجہد کی ہے، آپ نے چوری نہیں کی تو حساب دو، ملک کا پیسہ چوری کر کے باہر بھیج دیتے ہیں، پیسہ باہر جاتا ہے تو ڈالر کی کمی ہو جاتی ہے، ڈالر مہنگا ہونے سے روپے کی قدر گر جاتی ہے، میں نے باہر فلیٹ لیا تھا، سپریم کورٹ میں حساب دیا، کرپشن کی وجہ سے ملک غریب ہو جاتا ہے۔ان کا کہنا تھا اگر پیپلز پارٹی والوں سے پوچھیں کہ آپ یہاں کیوں جمع ہیں تو وہ مہنگائی کی بات کریں گے، ن لیگ والوں سے پوچھیں تو انہیں تو پتہ ہی نہیں ہو گا اور جے یو آئی والے کہیں گے کہ یہودی اسلام آباد پر قبضہ کرنے لگے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے ہوتے ہوئے یہودیوں کو سازش کرنے کی ضرورت ہی کیا ہے،۔عمران خان نے کہا کہ اسلام کو ووٹ لینے اور پیسے کے لیے استعمال کرنا اسلام کو نقصان پہنچاتا ہے اور مولانا فضل الرحمان کو دیکھ کر اسلام کی طرف تو کوئی نہیں آئے گا البتہ لوگ اسلام چھوڑ دیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ اسلام تو مسلمانوں کے عمل سے ظاہر ہوتا ہے لیکن فضل الرحمان کا اسلام تو ڈیزل کے پرمٹ اور کشمیر کمیٹی کا چیئرمین بنانے پر بک جاتا ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ یہ جو اسلام آباد میں ایک گلدستہ اکٹھا ہوا ہے ان میں اچکزئی بھی بلوچستان سے آ گیا ہے جو جے یو آئی کی مخالفت کرتا رہا ہے، بلاول اپنے آپ کو لبرل کہتا ہے، وہ لبرل صرف ایک طرح ہے کہ لبرلی کرپٹ ہے باقی تو لبرل ازم اس کے قریب سے بھی نہیں گزری۔انہوں نے کہا کہ نیا پاکستان بن چکا ہے اس لیے سیاسی یتیم اکٹھے ہو گئے ہیں، جب تک ان کا دل کرے بیٹھے رہیں، اگر کھانا ختم ہو گیا تو ان کے لیے کھانا بھی بھجوا دیں گے لیکن کسی کو این آر او نہیں ملے گا کیونکہ میں نے 22 سال تک جدوجہد ہی کرپشن کے خلاف کی ہے۔ان کا کہنا تھا پچھلے 10 سالوں میں جب یہ گلدستہ حکومت کر رہا تھا تو ملک کا قرضہ 6 ہزار ارب روپے سے 30 ہزار ارب روپے ہو گیا، ان سے کوئی پوچھنے والا نہیں تھا کہ کدھر گیا یہ پیسہ، جیسے جیسے ہماری حکومت آگے بڑھ رہی ہے ہمیں پتہ چل رہا ہے کہ زیادہ تر پیسہ ان لوگوں کی جیبوں میں گیا، ہنڈی اور حوالے کے ذریعے منی لانڈرنگ کی گئی۔عمران خان نے کہا کہ کبھی سنا ہے کہ ایک ملک کے تین بار کے وزیراعظم کے بیٹے لندن میں اربوں روپے کے فلیٹس میں رہتے ہوں، شہباز شریف کا بیٹا اور داماد بھی ملک سے باہر بھاگے ہوئے ہیں، اگر چوری نہیں کی تو حساب دو۔ان کا کہنا تھا ہم نے گزشتہ برس جتنا ٹیکس اکٹھا کیا اس کا آدھا پچھلی حکومتوں کے لیے ہوئے قرضوں کی قسطیں ادا کرنے پر خرچ ہو گیا تو ہم کس طرح سے عوام پر پیسہ لگاتے۔انہوں نے کہا کہ جب تک انہیں سزائیں نہیں ملیں گی اور یہ لوگ عوام کے سامنے مثال بنیں گے تو تب ہی لوگ سیاست میں کرپشن کرتے ہوئے ڈریں گے.وزیراعظم پاکستان کا کہنا تھا یہ لوگ اس لیے جمع ہیں کیونکہ انہیں ڈر ہے کہ کہیں اِن کا نمبر بھی نہ لگ جائے، سب غور سے سن لیں دنیا ادھر سے ادھر ہو جائے لیکن میں نے انہیں نہیں چھوڑنا۔وزیر اعظم نے بھارت سے آنے والے سکھ یاتریوں کیلئے 2 شرائط میں چھوٹ کا اعلان کر دیا۔وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا سکھ یاتریوں کو کرتار پور آمد کیلئے پاسپورٹ کی ضرورت نہیں، سکھ یاتری صرف شناختی کارڈ پر کرتار پور آسکیں گے۔عمران خان کا کہنا تھا سکھ یاتریوں کو 10 روز قبل رجسٹریشن کرانے کی بھی ضرورت نہیں، گروجی کی 550 ویں سالگرہ کے موقع پر کوئی فیس نہیں لی جائے گی۔وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ دنیا بھر میں اہل کشمیر کی وکالت کروں گا،دنیا کی کوئی طاقت کشمیر کو آزاد ہونے سے نہیں روک سکتی، مودی نے کشمیریوں کے تمام انسانی حقوق ختم کیے ہوئے ہیں،ھارتی فوج نے کشمیریوں کو قید کر کے رکھا ہوا ہے، ساری پاکستانی قوم کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہے، عدل اور انصاف سے قوم پر اللہ تعالی کی برکت نازل ہوگی، یہی قوم دنیا کے سامنے مثال بنے گی، گلگت بلتستان سی پیک کا گیٹ وے ہے، چین دنیا میں سب سے زیادہ تیزی سے ترقی کر رہا،گلگت بلتستان کو یوم آزادی پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، گلگت بلتستان کے عوام نے ڈوگرا سامراج کو شکست دی، زیادہ تر لوگوں کو نہیں پتا 1947 میں گلگت بلتستان میں کیا ہوا تھا، اللہ تعالی کے سوا کسی کے سامنے نہیں جھکیں گے، کلمہ گو کسی کے سامنے نہیں جھکتا۔وزیراعظم عمران خاننے گلگت بلتستان میں آزادی پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں آج گلگت کو یوم ازادی کی تقریب پر مبارکباد دیتا ہوں پاکستان میں لوگوں کو نہیں پتہ کہ 1942 میں گلگت بلتستان میں کیا ہوا تھا‘ بہت کم لوگوں کو معلوم ہے کہ یہاں کے لوگوں نے آزادی کی جنگ لڑی اور ڈوگرہ حکومت کو شکست دی اور آزاد ہوئے اور سکردو اور دیگر علاقوں کو آزاد کرایا‘ ۔ وزیراعظم نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم مودی نے مقبوضہ کشمیر میں تین ماہ سے کرفیو لگا رکھا ہے اور 9 لاکھ بھارتی فوج نے کشمیریوں کو یرغمال بنا رکھا ہے۔ آج پوری قوم کشمیریوں کے ساتھ کھڑی ہے دنیا بھر میں کشمیریوں کا سفیر اور ترجمان ہوں۔ مودی نے آخری پتہ کھیل لیا کرفیو اٹھنے پر عوام کا سمندر سڑکوں پر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ طاقت کشمیریوں کو آزادی حاصل کرنے سے نہیں روک سکتی۔ وزیراعظم نے کہا کہ گلگت بلتستان بہت خوبصورت علاقہ ہے دنیا میں ایسی جگہ کوئی نہیں دیکھی جبکہ اس علاقے میں سیاحت کے فروغ کے لئے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے وزیر اعظم عمران خان نے کہاہے کہ گلگت بلتستان کو قدرت نے بے پناہ وسائل سے نوازا ہے، علاقے میں سیاحت کے فروغ کے لیے بیش بہا مواقع موجود ہیں جن کو بروئے کار لاکراس خطے کی ترقی ممکن ہو سکے گی،گلگت بلتستان حکومت مزید چھوٹے پن بجلی گھر قائم کرنے کے حوالے سے منصوبہ بندی کرے جس میں وفاقی حکومت بھی مدد کرے گی۔ جمعہ کو وزیر اعظم کی زیر صدارت گلگت میں اعلیٰ سطحی جلاس ہوا جس میں وفاقی وزیر برائے امور کشمیر اور گلگت بلتستان علی امین گنڈاپور، گورنر گلگت بلتستان راجہ جلال حسین مقپون، وزیر اعلی گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمان، سینیٹر فیصل جاوید، گلگت بلتستان اسمبلی کے اراکین اور حکومت کے سینئر افسران شریک ہوئے۔ چیف سیکریٹری گلگت بلتستان نے وزیراعظم کو گلگت بلتستان کے انتظامی امور، ترقیاتی منصوبوں اور سیکورٹی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی۔۔وزیر اعظم کو گلگت بلتستان میں جاری ترقیاتی منصوبوں بشمول سڑکوں کی تعمیر، صحت کی سہولیات، پن بجلی کے منصوبوں، شجرکاری اور سیاحت کے فروغ کے لیے جاری اقدامات سے آگاہ کیا گیا۔۔ وزیر اعظم نے کہا کہ گلگت بلتستان حکومت مزید چھوٹے پن بجلی گھر قائم کرنے کے حوالے سے منصوبہ بندی کرے جس میں وفاقی حکومت بھی مدد کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ سی پیک منصوبوں میں شامل گلگت-شندور-چترال روڈ، 100میگاواٹ گلگت پن بجلی منصوبہ اور 80 میگاواٹ پھنڈر پن بجلی منصوبہ پر بھی بریفنگ دی گئی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ سی پیک منصوبوں کی بدولت اس خطے کی ترقی دیدنی ہوگی۔وزیراعظم عمران خان نے جمعہ کو گلگت آمد کے بعد یادگار شہداء پر حاضری دی اور پھول چڑھائے۔انہوں نے شہداء کے درجات کی بلندی کے لئے دعا بھی کی۔
عمران خان