’اگر کرتار پور کھولا ہے تو پھر افغانستان کا راستہ بھی کھولا جائے‘ رہبر کمیٹی کی پریس کانفرنس میں اے این پی کا مطالبہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی ) کے رہنما میاں افتخار حسین نے مطالبہ کیا ہے کہ اگر کرتار پور کا راستہ کھولا جارہا ہے تو افغانستان کا راستہ بھی کھولا جائے، حکومت زبان سنبھال کر بات کرے اور محتاط رہے۔
رہبر کمیٹی کی مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے میاں افتخار حسین نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ہم پر یہ الزام لگایا جاتا ہے کہ احتجاج کی وجہ سے کشمیر کا مسئلہ پیچھے رہ گیا ہے، انہیں کرتارپور کھولتے ہوئے کشمیر یاد نہیں آیا، اگر کرتار پور کھولا جارہا ہے تو افغانستان کی طرف بھی راستے کھولیں وہاں بھی تجارت کی ضرورت ہے۔
وزیر اطلاعات پنجاب کی جانب سے باچا خان اور مفتی محمود کے حوالے سے دیے گئے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے میاں افتخار حسین نے کہا کہ پاکستان کی آزادی باچا خان اور علمائے دیوبند کی مرہون منت ہے، والدین تک بات نہ پہنچے ، ہمارے اکابرین نے جو قربانیاں دی ہیں وہ تاریخی ہیں، اگر باچا خان اور ولی خان کی عزت نہیں ہوگی تو یہ مجھ سے توقع نہ رکھیں کہ میں ان کی عزت کروں گا۔