لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن )لاہور میں گرین لاک ڈاون بھی سموگ میں کمی نہ لا سکا اور فضائی آلودگی کے باعث عوام کی زندگی اجیرن بن کر رہ گئی ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق لاہور شہر میں لگنے والے 11 علاقوں کے گرین لاک ڈاون بھی سموگ میں کمی نہ لا سکے، شہر میں فضائی آلودگی کا گزشتہ سالوں کا ریکارڈ بھی ٹوٹ گیا ہے۔ایئر کوالٹی انڈیکس کے مطابق لاہور شہر میں انڈیکس 1067 ہوگیا ہے جبکہ محکمہ موسمیات کے مطابق شہر میں حد نگاہ صفر ہو گئی ہے۔
ماہرین ماحولیات نے موجودہ فضا میں شہریوں کو باہر نکلنے سے پرہیز کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بچے، بزرگ اور بیمار افراد گھروں میں رہنے کو ترجیح دیں۔ماہر ماحولیات کا کہنا ہے کہ شہر کی فضا آلودہ ہونے سے سانس لینے میں دشواری ہو رہی ہے، یہ فضا شہریوں کے ساتھ چرند پرند اور نباتات کے لئے بھی نقصان دہ ہے، موجودہ ماحول میں شہری متوازن خوراک اور پانی کا زیادہ استعمال کریں۔
ادھر سموگ کی روک تھام کیلئے صوبے بھر میں پولیس کی کارروائیاں جاری ہیں اور ترجمان پنجاب پولیس کے مطا بق رواں سال ایس او پیزکی خلاف ورزی کرنے والے 1035افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے اور 1330 کے مقدمات درج ہو چکے ہیں۔
ترجمان پنجاب پولیس کا بتانا ہے کہ لاہور میں انسداد سموگ کارروائیوں میں 73 ملزمان کو گرفتار کیا گیا اور 184 مقدمات درج کئے گئے۔زہریلادھواں چھوڑنے پر 6 لاکھ گاڑیوں کے چالان کئے گئے اور غیر معیاری فٹنس پر ڈیڑھ لاکھ گاڑیاں بند کی گئیں، زہریلادھواں چھوڑنے پر 10ہزارگاڑیوں کے فٹنس سرٹیفکیٹ معطل اور کروڑوں روپے کے جرمانے بھی عائد کئے گئے۔
خیال رہے کہ سموگ اور فضائی آلودگی کے باعث لاہور کا فضائی معیار انتہائی مضر صحت ہے اور لاہور آج بھی دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں سرفہرست ہے۔