برطانیہ کا پاکستانی ہائی کمشنر پر’ پاسپورٹ رشوت‘ کا الزام

برطانیہ کا پاکستانی ہائی کمشنر پر’ پاسپورٹ رشوت‘ کا الزام
برطانیہ کا پاکستانی ہائی کمشنر پر’ پاسپورٹ رشوت‘ کا الزام

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن (بیورورپورٹ) ایک برطانوی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ برطانیہ میں غیرقانونی طور پر مقیم پاکستانی کو ہائی کمیشن نے پیسے لیکر پاسپورٹ جاری کردیا اور وہ برطانوی بارڈر ایجنسی کے چھاپے سے قبل اپنے فلیٹ سے فرار ہوگیا ۔برطانوی اخبار کے مطابق پاکستانی شہری تنویر اعوان غیرقانونی طورپر برطانیہ آیا تھا اور سرے کاونٹی کے ایک قصبے میں مقیم تھا ۔پرانا پاسپورٹ گم ہونے پر تنویر اعوان کو پاکستان ہائی کمیشن کے سابق عہدیداروں نے پاسپورٹ جاری کردیا تھا لیکن برطانوی اخبار کا دعویٰ ہے کہ نئے پاسپورٹ کے لیے تنویر نے پاکستانی ہائی کمشنر واجد شمس الحسن کے دوست شفقت حسین کو 3سو پاﺅنڈ دیے جن کی سفارش پراسے نیا پاسپورٹ جاری کردیا گیا لیکن واجد شمس الحسن کا کہنا ہے کہ اس معاملے میں غلطی ہوئی ہے، انہیں تنویر اعوان کے غیر قانونی قیام کا علم نہیں تھا اور تحقیقات کی جارہی ہیں کہ پہلا پاسپورٹ جعلی ثابت ہونے پر کوئی کارروائی کیوں نہیں کی گئی تاہم ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ تمام پاکستانیوں کو پاسپورٹ جاری کرنا ہائی کمیشن کے فرائض میں شامل ہے غیر قانونی تارکین وطن کو بھی اس لیے پاسپورٹ جاری کیا جاتا ہے تاکہ وہ پاکستان واپس جا سکیں۔ برطانوی اخبار کا کہنا ہے کہ واجد شمس الحسن اور شفقت حسین نے تنویر اعوان کو ہدایت کی تھی کہ وہ خود کو برطانوی حکام کے حوالے کردے۔