قذافی کو سرکوزی کے ایجنٹوں نے مارا : برطانوی اخبار کا انکشاف
لندن (بیورورپورٹ)ایک برطانوی اخبار نے دعوی کیا ہے کہ لیبیا کے سابق صدر کرنل محمد قذافی کو فرانس کے سابق صدر نکولس سرکوزی کے حکم پر سیکریٹ سروس کے ایک اہلکار نے سر میں گولی مار کر ہلاک کیا تھا۔ کرنل قذافی کو ان کی طرف سے استعمال کیے جانے والے سیٹلائٹ ٹیلی فون پر کی جانیوالی کالز ٹریس ہونے پر تلاش کی گیا جو اس وقت ویرانے میں پڑے ہوئے سیوریج کے ایک پائپ میں چھپے ہوئے تھے۔ فرانس کے سابق صدر نکولس سرکوزی کیخلاف فرانس میں مختلف الزامات کے تحت تحقیقات جاری ہیں۔ اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ لیبیا کے وزیر اعظم محمد جبریل نے مصری ٹی وی کو انٹر ویو کے دوران یہ تسلیم کر لیا ہے کہ یہ غیر ملکی ایجنٹ تھے جنہوں نے قذافی کو مارا تھا۔ قذافی کو قتل کرنے سے قبل ان پر زبردست تشدد کیا گیا بعد ازاں انہیں سر میں گولی مار دی گئی اور زخمی حالت میں ہسپتال لے جایا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑگئے۔ اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ قذافی نے حملہ آوروں سے زندگی کی بھیک مانگی مگر غیر ملکی سیکریٹ سروس کے ملازمین کے ہمراہ لیبیا کے باغیوں نے صدر قذافی پر تشدد کر کے دل کی بھڑاس نکالی یہاں تک کہ ان کے کپڑے بھی اتار لیے گئے۔اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ لیبیا میں پھوٹنے والے ہنگاموں سے قبل برطانیہ کے وزیر اعظم ٹونی بلیئر کے کرنل قذافی سے خوشگوار تعلقات تھے اور انہوں نے کرنل قذافی کو برطانیہ میں بلین پاﺅنڈسرمایہ کاری پر رضا مند کر لیا تھا۔