ابو حمزہ کے بیٹوں پر برطانیہ چھوڑنے پر پابندی

ابو حمزہ کے بیٹوں پر برطانیہ چھوڑنے پر پابندی
ابو حمزہ کے بیٹوں پر برطانیہ چھوڑنے پر پابندی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لندن (بیورورپورٹ)امریکہ کو مطلوب بنیاد پرست مذہبی رہنما ا بوحمزہ کے پانچ بیٹوں پر برطانیہ چھوڑنے پر پابندی عائد کر دی گئی اور انہیں مختلف الزامات کے تحت جیل میں بند کر دیا گیا ہے ۔برطانوی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ نو بچوں میں سے دو بیٹیاں ہیں ۔ پانچ بچوں پر حکومت نے بم بنانے ‘ اور پولیس پر حملہ کرنے کے الزامات عائد کر کے ان کی طرف سے برطانیہ چھوڑنے پر پابندی عائد کر دی ہے جبکہ ایک بچے پر کا کیس عدالت میں زیر سماعت ہے جسے جلد ہی سزا سنا دی جائیگی۔ ابو حمزہ برطانیہ کی طرف سے اسے امریکہ حوالگی کیخلاف قانونی جنگ لڑ رہا ہے۔ ابو حمزہ نے دو شادیاں رچائیں 1980 ءمیں اس نے ایک برطانوی خاتون ویلیری سے شادی کی جس سے ایک بیٹا محمد پیدا ہوا اور اسے چار سال بعد طلاق دے دی جبکہ بیٹے کو مصر منتقل کر دیا جسے اسکی والدہ نے 16سال بعد تلاش کر لیا ، ابو حمزہ کی دوسری بیوی سے سات بچے پیدا ہوئے جن میں یاسر‘ عمران ‘ عثمان ‘ دو لڑکیاں شامل ہیں ۔حمزہ1999 ءمیں 17سال کی عمر میں یمن کی جیل میں ڈال دیا گیا۔ اس پر سیاحتی مقامات اور اقتصادی مقامات پر بم حملوں کی سازش کا الزام تھا ۔تین سال قید کاٹنے کے بعد وہ واپس برطانیہ آ گیا 2008 ءمیں وہ اپنے بھائی حمزہ کے ہمراہ گرفتار ہوا اور 22سال کی عمر میں 1ملین کار سکینڈل میں گرفتار ہوا جس میں دھوکہ دہی سے لگژری گاڑیاں جعلی دستاویزات بنا کر فروخت کرتا رہا ،تیسرا بھائی یاسر لیپ ٹاپ چوری میں گرفتار ہوا اور اس نے 120گھنٹے کیمونٹی کی سز اکا حکم سنایا گیا۔ 2010 ءمیں وہ 12ماہ کے لیے جیل گیا اور لندن میں اسرائیلی سفارتخانے کے باہر برطانوی پولیس اہلکار کو ذو د کوب کیا۔ ابوحمزہ کے بیس سالہ بیٹے عمران شاہ نے نارفوک میں ایک سنار کی دوکان پر 75ہزار پاﺅنڈ کی مسلح ڈکیتی کا ارتکاب کیا جسے نومبر میں قید کی سزا کاحکم سنایا گیا۔ ابو حمزہ کے بیٹے عثمان 24سال نے مغربی لندن میں ایک بنیاد پرست اما م مسجد سے مل کر متنازعہ پوسٹر ڈسپلے کیے، انکا چھوٹا بھائی سفیان بھی متنازعہ پوسٹر لگانے والوں میں شامل ہے ، سفیان نے ایک پاکستانی خاتون عافیہ صدیقی جسے امریکہ میں 86سال کے لیے جیل کی سزا کا حکم سنایا گیا تھا ،کی حمایت میں نکالے گئے احتجاجی جلوس کے بعد اپنے ساتھیوں سمیت امریکی سفارتخانے کے باہر نماز ادا کی۔ یہ امرقابل زکر ہے کہ برطانوی ملکہ الزبتھ نے بھی ابو حمزہ جیسے بنیاد پرست شخص کی برطانیہ موجودگی پر اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔