اوبامہ، مودی ملاقات کے بعد مولانا فضل الرحمان خلیل سمیت3پاکستانی عالمی دہشتگرد قرار

اوبامہ، مودی ملاقات کے بعد مولانا فضل الرحمان خلیل سمیت3پاکستانی عالمی ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

واشنگٹن(اے این این) امریکی صدر باراک اوبامہ اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی ملاقات کے بعد پہلا دھماکہ،امریکہ نے مقبوضہ کشمیر میں بر سر پیکار جہادی تنظیم حزب المجاہدین کے بانی مولانا فضل الرحمان خلیل سمیت3پاکستانیوں کو عالمی دہشتگرد قرار دے دیا،اثاثے منجمد،امریکی کمپنیوں اور اداروں کو حزب المجاہدین اور لشکر طیبہ کے ساتھ کسی قسم کا لین دین نہ کرنے کی ہدایت کر دی گئی۔امریکی محکمہ خزانہ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق مولانا فضل الرحمان خلیل کی حزب المجاہدین اور لشکرِ طیبہ تشدد پسند تنظیمیں ہیں جو کہ دہشت گردوں کی تربیت اور ان کی سرگرمیوں کی سرپرستی اور القاعدہ سمیت دیگر انتہا پسند گروہوں کی مدد میں ملوث ہیں۔دہشت گردی اور مالیاتی انٹیلی جنس کے معاملات سے منسلک امریکی محکمے کے افسر ڈیوڈ ایس کوہن کا کہنا ہے کہ آج کی پابندیاں ان دہشت گرد تنظیموں کی ان کے مالی نیٹ ورکس تک رسائی کی کوششوں کو درہم برہم کریں گی۔حزب المجاہدین کے بانی فضل الرحمان خلیل کے بارے میں امریکی حکام نے کہا ہے کہ ان کی تنظیم کو 1997 میں ہی دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا گیا تھا اور وہ خود حزب المجاہدین کے امور کی انجام دہی میں براہِ راست ملوث ہیں اور تنظیم کے تمام اہم مالی فیصلے وہی کرتے ہیں۔بیان میں فضل الرحمان خلیل کو القاعدہ کا قریبی ساتھی قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اسامہ بن لادن کی ہلاکت سے قبل ان کے فضل الرحمان خلیل سے قریبی روابط تھے۔فضل الرحمان خلیل کے علاوہ دہشتگرد قرار دیے جانے والے پاکستانی شہریوں میں محمد نعیم شیخ اور عمیر نعیم شیخ شامل ہیں اور امریکہ کا الزام ہے کہ یہ دونوں افراد لشکر طیبہ کے اہم مالی معاون ہیں۔امریکی حکومت نے کہا ہے کہ ان دونوں افراد کی زیر ملکیت دو کمپنیوں کو بھی دہشتگردوں کی عالمی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔ان کمپنیوں میں نعیم شیخ کی لاہور میں قائم ٹیکسٹائل، چمڑے اور جوتے بنانے والی عبدالحمید شہاب الدین کمپنی اور عمیر نعیم شیخ کی کیمیکل مصنوعات بنانے والی کمپنی نِیا انٹرنیشنل شامل ہیں۔امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ان پابندیوں کے بعد فضل الرحمن خلیل سمیت ان تینوں افراد اور کمپنیوں کے امریکہ یا امریکی شہریوں کے کنٹرول میں موجود تمام اثاثے منجمد ہوگئے ہیں اور اب امریکی شہری ان کے ساتھ کوئی لین دین نہیں کر سکیں گے۔امریکی حکام لشکر طیبہ اور اس سے تعلق رکھنے والے 27 افراد اور تین اداروں کو پہلے ہی دہشتگرد قرار دے چکے ہیں جبکہ لشکر طیبہ کو اقوام متحدہ نے بھی دہشتگرد تنظیم قرار دیا ہوا ہے۔امریکہ اور بھارت لشکر طیبہ کو بھارت میں سنہ 2008 میں ہونے والے ممبئی حملوں کا ذمہ دار قرار دیتے ہیں۔ ان حملوں میں 166 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ان پابندیوں کا اعلان ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب ایک روز قبل بھارت کے وزیرِ اعظم نریندر مودی اور امریکی صدر براک اوباما نے لشکرِ طیبہ سمیت شدت پسند تنظیموں کے خلاف مشترکہ کارروائیوں پر اتفاق کیا ہے۔ملاقات میں لشکرِ طیبہ، جیش محمد، ڈی کمپنی اور حقانی نیٹ ورک جیسے دہشتگرد اور جرائم پیشہ گروہوں کی محفوظ پناہ گاہیں اور ان کی مالی اور اخلاقی حمایت ختم کرنے کے لیے مشترکہ کوششوں پر اتفاق بھی کیا تھا۔
 عالمی دہشتگرد قرار

مزید :

صفحہ اول -