29 ویں قومی خواتین ہاکی چیمپئن شپ واپڈا ایک مرتبہ پھر اعزاز کے دفاع میں کامیاب
دوسری پوزیشن ریلوے کا مقدر بنتی جارہی ہے، آرمی ٹیم کی عمدہ پرفارمنس
فاتح ٹیم کے کوچ دلاور بھٹی نے ٹیم میں نئی روح پھونک دی ، مستقبل میں مزید کامیابیوں کا عزم
پاکستان سپورٹس بورڈ کے تعاون سے خواتین کی قومی ہاکی چیمپئن شپ کا انعقاد نصیر بندہ ہاکی سٹیڈیم میں ہوا جس میں ملک بھر سے گیارہ ٹیموں نے شرکت کی۔ دفاعی چیمپئن پاکستان واپڈا نے ایک مرتبہ پھر اپنے اعزاز کا کامیابی سے دفاع کرتے ہوئے خواتین ہاکی میں اپنا سکہ جما یا جبکہ پاکستان ریلوے کی ٹیم کوگزشتہ کئی برسوں کی طرح ایک مرتبہ پھر دوسری پوزیشن پر اکتفا کرنا پڑا جو اب ان کا مقدر بنتی جارہی ہے اور ایسا لگتا ہے کہ ریلوے سپورٹس بورڈ کے حکام جس کی سربراہی ایف آئی ایچ کے امپائرز مینجر راشد بٹ کے ہاتھوں میں ہے خود ہی پہلی پوزیشن حاصل نہیں کرنا چاہتے جبکہ کوچز کا حال بھی زیادہ مختلف نہیں جو فائنل میں پہنچتے ہی ہدف حاصل ہونے کا نعرہ لگا دیتے ہیں۔پاکستان آرمی نے اس مرتبہ بھرپور تیاری کے ساتھ ایونٹ میں شرکت کی اور چیمپئن ٹیم کو ٹف ٹائم دے کر آئندہ مقابلوں میں حریف ٹیموں کیلئے خطرے کی گھنٹی بجا دی۔ فائنل میں دو روایتی حریفوں واپڈا اور ریلوے کی ٹیموں کے مابین کانٹے دار مقابلے کی توقع تھی لیکن ایف آئی ایچ کے کوالیفائیڈ امپائر اور سابق انٹرنیشنل کھلاڑی دلاور بھٹی کی کوچنگ میں فاتح ٹیم نے اس اہم ترین میچ کو بھی یکطرفہ مقابلے میں تبدیل کرتے ہوئے ایک کے مقابلے تین گول سے کامیابی حاصل کرکے ٹائٹل اپنے نام کرلیا۔ ایونٹ کی بہترین کھلاڑی کا اعزاز پاکستان آرمی کی شاہدہ رضا نے حاصل کیا جن کی پرفارمنس ایک ماہ بعد ہی سلیکٹرز کے نزدیک زیرو ہوگئی اور وہ انہیں تھائی لینڈ کا دورہ کرنے والی ٹیم میں منتخب نہ کیا گیا جبکہ ریلوے کی کلثوم منیر 24 گولز کے ساتھ بہترین سکورر قرار پائیں۔ بہترین گول کیپر کا اعزاز واپڈا کی رضوانہ یاسمین کے نام رہا۔ پاکستان ہاکی فیڈریشن کی جانب سے ملک کی ہاکی کو انٹرنیشنل سطح پر اجاگر کرنے کیلئے بنائی گئی حکمت عملی کے تحت پرتگال، جرمنی اور آسٹریلیا کی خواتین سفیروں کوایونٹ کی اختتامی تقریب میں مدعوکیا جنہوں نے کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کئے۔ اس سے قبل کھیلے گئے سیمی فائنلز میں واپڈ ا نے آرمی جبکہ ریلوے نے پنجاب کلرز کو ایک کے مقابلے دو گول کے یکساں مارجن سے ہرایا۔ تیسری پوزیشن کے میچ میں پاکستان آرمی نے کامیابی حاصل کی۔ ایونٹ کی فاتح پاکستان واپڈا ہاکی ٹیم کے کوچ دلاور بھٹی جن کی کوچنگ میں ٹیم پہلی مرتبہ قومی چیمپئن شپ میں حصہ لے رہی تھی روزنامہ پاکستان سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ماضی میں خواتین ہاکی کھلاڑیوں کو صلاحیتوں کے اظہار کے زیادہ مواقع نہیں ملے لیکن پی ایچ ایف کے صدر خالد سجاد کھوکھر اورسیکرٹری ہاکی کے میراڈونا شہباز سینئرکی قیادت میں خواتین ہاکی روز بروز فروغ پارہی ہے جس کی مثال ڈومیسٹک سطح پر ایونٹس کی تعداد میں اضافے کے ساتھ ساتھ قومی ٹیم کی انٹرنیشنل ایونٹس میں شرکت ہے۔ انہوں نے کہا کہ واپڈ ا خواتین ٹیم کی تشکیل میں میرٹ کو ملحوظ خاطر رکھا گیا جبکہ تربیتی کیمپ میں بھی کھلاڑیوں کو تمام سہولیات فراہم کرکے سخت ٹریننگ کرائی گئی جس کے نتیجہ میں کھلاڑیوں نے شاندار پرفارمنس دیتے ہوئے فائنل سمیت تمام میچز بآسانی جیت کر اپنی سبقت ثابت کردی۔ دلاور بھٹی نے ایونٹ کی تیاری کیلئے بھرپور سپورٹ اورفری ہینڈ دینے پر پاکستان واپڈا ہاکی کے مینجر صغیر احمد کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ وہ ٹیم کی تیاری سے لے کر ایونٹ کے ہر میچ میں ذاتی دلچسپی لیتے ہیں جس سے مینجمنٹ اورکھلاڑیوں کا مورال بڑھ جاتا ہے ان کی رہنمائی میں پاکستان واپڈا ہاکی ٹیم مستقبل میں مزید کامیابیاں حاصل کرکے نئی تاریخ رقم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ خواتین کھلاڑیوں کوسال بھر مصروف رکھنے کیلئے جامع منصوبہ بنایا جارہا ہے تاکہ وہ ایونٹ کے بعد گھر بیٹھنے کی بجائے اپنے کھیل پر توجہ دے سکیں جس کا فائدہ قومی ٹیم کو بھی ہوگا ۔