امریکا شام میں اتحادی گروہوں کو بچا رہا ہے،روسی وزیرخارجہ
ماسکو (اے پی پی) روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاروف نے کہا ہے کہ امریکا شام میں صدر بشار الاسد کو اقتدار سے علیحدہ کرنے کے لیے کی جانے والی مسلح کوشش میں ایک جنگجو گروپ کو بچانا چاہتا ہے۔برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امریکہ نے وعدہ کیا تھا کہ وہ جبھۃ فتح الشام گروپ کو شام میں سرگرم باقی انتہا پسند اور اعتدال پسند گروپوں سے علیحدہ کریں گے۔روسی وزیر خارجہ نے حلب پر روسی اور شامی افواج کی بمباری کا بھی دفاع کیا۔ جبھت فتح الشام القاعدہ سے تعلق رکھنے والا ایک جہادی گروپ ہے۔انھوں نے کہا کہ امریکہ نے وعدہ کیا تھا کہ وہ النصرہ کو باقی مخالفین سے علیحدہ کرنے کی ذمہ داری ترجیحی بنیادوں پر ادا کرے گا۔انھوں نے مزید کہا کہ متعدد وعدوں اور بار بار کی یاد دہانیوں کے باوجود وہ ابھی تک یا تو کر نہیں پائے یا کرنا ہی نہیں چاہتے اور ہمیں یقین ہو گیا ہے کہ ابتدا ہی سے وہ النصرہ کو بچانا چاہتے تھے تاکہ اسے متبادل منصوبے کی صورت میں استعمال کیا جائے یا دوسرے مرحلے میں جب حکومت کو تبدیل کرنے کا وقت آئے تو اس کو آگے لایا جائے۔روسی وزیر خارجہ نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ امریکہ اور روس کے درمیان ہونے والے امن معاہدے پر عملدرآمد ہونا چاہیے۔انہوں نے اصرار کیا کہ روس دہشت گردوں کے خلاف شامی حکومت کو مدد فراہم کر رہا ہے۔انھوں نے مغربی ملکوں پر الزام لگایا کہ حلب شہر میں شہری ہلاکتوں پر مغربی ممالک اس وقت بالکل خاموش رہے جب النصرہ کے جنگجو شہر پر چڑھائی کر رہے تھے اور انھوں نے شہر کو پہنچنے والی تمام امداد بند کر دی تھی۔انھوں نے کہا کہ وہ ایسا کوئی بارود استعمال نہیں کر رہے جو اقوام متحدہ کے قوانین کے تحت ممنوعہ ہو۔