پی ٹی آئی اور اے این پی کا آج پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس میں شرکت کا فیصلہ
اسلام آباد( اے این این )تحریک انصاف اور عوامی نیشنل پارٹی نے سرحدی کشیدگی اور لائن آف کنٹرول کی صورت حال پر وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت پارلیمانی رہنماں کے اجلاس میں شرکت کا فیصلہ کر لیا ،شاہ محمود قریشی تحریک انصاف اور غلام احمد بلور اے این این پی کی نمائندگی کریں گے، بھارت کو سخت پیغام دینے کیساتھ وزیراعظم اورپارلیمانی رہنماؤں کے درمیان کنٹرول لائن پر بھارتی جارحیت کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے کیلئے مشاورت کی جائیگی ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے پارلیمانی لیڈراور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اجلاس میں شریک ہونگے ، عمران خان نے وزیراعظم نواز شریف کی زیرصدارت پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس میں شاہ محمود قریشی کی شرکت کی منظوری دی ہے جبکہ عوامی نیشنل پارٹی کی جانب غلام احمد بلور پارلیمانی رہنماؤں کے اجلاس میں شریک ہونگے ۔ وزیراعظم نواز شریف نے پاک بھارت سرحد پر کشیدگی اور لائن آف کنٹرول کی صورتحال پر پیر کو پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس طلب کر رکھا ہے، اجلاس (آج) پیر کی صبح وزیراعظم سیکرٹریٹ اسلام آباد میں ہو گا۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں آزاد کشمیر میں کنٹرول لائن پر بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ کے بعد پیدا ہونیوالی کشیدہ صورتحال سمیت ملکی سلامتی کے امور پر تبادلہ کیا جائے گا ، پارلیمانی رہنماء پاک بھارت کشیدگی کے بعد پیدا ہونیوالی صورتحال پر حکومت اور پاک افواج کے شانہ بشانہ کھڑے ہونے کے عزم کا اظہار کرینگے۔اس موقع پر بھارت کو واضح اور سخت پیغام دیا جائے گا کہ مسئلہ کشمیر کے حل اور قومی سلامتی کیلئے تمام سیاسی و پارلیمانی قیادت اور عوام متحد ہے اور وہ کسی بھی قسم کی جارحیت کی صورت میں پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہوگی ۔واضح رہے کہ گزشتہ روز رائیونڈ میں اڈا پلاٹ پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے مودی کو للکارتے ہوئے کہا تم لیڈر نہیں انتہا پسند ہوں اگر دوستی کرنا چاہو گے تو تیار ہیں لیکن کشمیر کا مسئلہ حل کرنا ہو گا ۔ کشمیریوں کی آواز کو تم بندوقوں سے بند نہیں کر سکتے ۔ بھارتی فوج نے معصوم کشمیری بچوں کی آنکھوں میں چھرے مارے۔ بھارت میں کوئی واقعہ ہو تو ساری انگلیاں پاکستان پر اٹھا دی جاتی ہیں ۔ اڑی واقعے کا الزام پاکستان پر لگا دیا گیا اس سے بڑا جھوٹ نہیں ہو سکتا۔ مودی کان کھول کر سن لو پاکستانی قوم ایک ہے۔ بھارت کو کشمیریوں کو حقوق دینے پڑیں گے ۔ کشمیریوں اور پاکستانیوں کے دل ایک ساتھ دھڑکتے ہیں اپنے کشمیری بہن بھائیوں کی حمایت جاری رکھیں گے۔ مودی تم صرف انتہا پسندوں کو خوش کرنے کے لیے دھمکیاں دیتا ہے ۔
پی ٹی آئی