عمران ‘ بلاول ‘ نواز سب ڈرامہ باز ‘ عوام کے خیر خواہ نہیں ہوسکتے ‘ جمشید دستی
چوک مہر پور(نمائندہ پاکستان) عوامی راج پارٹی کے سربراہ جمشید احمد خان دستی نے روہیلانوالی بائی پاس پر احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کوکرپٹ ،بد عنوان،چٹی دلال ،طبقہ نے تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب کے منتخب عوامی نمائندے تخت لاہور سے ترقیاتی فنڈ ز لینے کی بجائے پٹواری،تھانے دار،تحصیلدار،اور میڈیکل آفیسران کی تبدیلی کا مطالبہ (بقیہ نمبر32صفحہ12پر )
کرتے ہیں تاکہ وہ علاقہ میں اپنی من مانی کرو ا سکیں ۔انہوں نے کہا کہ روہیلانوالی ،خان گڑھ،وسندے والی،آڑہ چوک،شہر سلطان اور نواحی علاقوں میں ٹریفک کے اژدھام ہونے کی وجہ سے آئے روز کئی خونی حادثات رو نما ہوتے آئے ہیں لیکن یہاں کے منتخب نمائندوں کو غریبوں کی لاشیں نظر نہیں آتیں ۔انہوں نے کہا کہ این اے 179 کی عوام کو شعور آگیا ہے اب وہ کسی " پرچہ شاہ " کی گیدڑ بھبکیوں سے نہیں ڈریں گے انہوں نے کہا کہ روہیلانوالی روڈ قاتل روڈ ہے اور ان حادثاتی قتلوں کے ذمہ" دارعبداللہ شاہ بخاری عرف پرچہ شاہ" باسط سلطان بخاری اور اس کے حواری ہیں انہوں نے کہا کہ عمران خان ،بلاول،نواز سب فراڈ ےئے اور ڈرامہ باز ہیں جو عوام کے کسی صورت خیر خواہ نہیں ہو سکتے ،انہوں نے کہا کہ عوامی راج پارٹی کا نعرہ نیا پاکستان نہیں بلکہ غریب بنے گا حکمران ،بدلے گا پاکستان ہے ۔انہوں نے کہا کہ آج عوام کا ٹھاٹھیں مارتا سمندر عبداللہ شاہ کے خلاف عوامی نفر ت کا ریفرینڈم ہے انہوں نے کہا کہ جمشید دستی کے خلاف کرپشن کے باتیں کرنے والے سیاسی یتیم ہیں۔آج عوام کے سامنے ان ٹھگ بازوں کو کھلا چیلنج کرتا ہوں کہ وہ اپنے آپ کو اور مجھے نیب کے سامنے احتساب کے لئے پیش کریں اگر جمشید دستی پر کرپشن کی ایک پائی بھی ثابت ہو گئی تو اسی جگہ پر عوام کے سامنے اپنا منہ کالا کروں گا انہوں کہا کہ اللہ کو حاضر و ناظر جان کر کہتا ہوں کہ آج صبح دفتر سے نکلتے ہوئے اپنے ایک دوست سے پانچ ہزار روپے ادھار لے کر آیا ہوں انہوں نے کہا کہ اپنی تنخواہ فری بسوں کے اخراجات پر خرچ کرتا ہوں روکھی سوکھی کھا کر گزارہ کرتا ہوں مگر کسی غریب مظلوم کا خون نہیں پیتا ۔عوامی راج پارٹی کے شاعر عبدالطیف حقانی نے تخت لاہور کے خلاف نظم پڑھی تو ہزاروں افراد نے کھڑے ہو کر انہیں داد دی ۔اس موقع پر چوہدری عامر کرامت،عامر سلطان گورایا،مہران سعید ملک،جمیل سرانی،چوہدری طارق،سید سرفراز گیلانی،ملک اجمل کارلو،میاں عاطف دھنوتر و دیگر بھی موجود تھے ۔
جمشید