بھارتی فوجی موت سے خوفزدہ،چوکیاں چھوڑ کر فرار
سیالکوٹ (ویب ڈیسک) لائن آف کنٹرول پر منہ توڑ جواب ،جہنم واصل ہونے کا خوف ،بھارتی سکیورٹی فورسز نے سیالکوٹ ورکنگ باؤنڈری کی 50پوسٹوں کو چھوڑ کر راہ فرار اختیارکرنا شروع کردیا۔بھارتی فوج نے مقبوضہ جموں کے سینکڑوں سرحدی دیہاتوں کو زبردستی خالی کروانا شروع کردیا ہے۔ مقبوضہ جموں کے سینکڑوں دیہاتوں کے شہری مال اسباب چھوڑ کر نقل مکانی کرنے پر مجبور ہوگئے۔پاکستانی سپہ اور شہری ڈٹ گئے۔
روزنامہ پاکستان کی خبریں اپنے ای میل آئی ڈی پر حاصل کرنے اور سبسکرپشن کیلئے یہاں کلک کریں
تفصیلات کے مطابق بھارتی فوج کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر رات کی تاریکی میں جارحیت اور دو پاکستانی فوجی جوانوں کی شہادت کے بعد پاکستانی فوج کی جانب سے بھرپور منہ توڑ جواب دینے اور بڑے پیمانے پر بھارتی فوجیوں کو جہنم واصل کرنے اور مورچوں کی تباہی کے بعد سیالکوٹ سے بڑا بھائی تک تقربیا 140کلو میٹر ورکنگ باؤنڈری جہاں پر بھارتی سکیورٹی فورسز نے 160کے قریب پوسیٹں قائم کررکھی ہیں اور 1989ء سے مسلسل پاکستانی شہریوں کو نشانہ بناتا ہے۔ تاہم ماہ ستمبر کے اختتام پر پاکستانی مسلح افواج کی جانب سے کسی قسم کی بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے اعلان کے بعد اورورکنگ بائڈری پر رینجرز کے ساتھ ساتھ مسلح افواج کی تعیناتی پر بھارتی سیکیورٹی فورسز میں خوف وہراس پیدا ہوگیا ہے اور بھارتی سکیورٹی فورسز کے 50کے قریب پوسٹیں جن میں برہمن بیلد ،ایڈوانس دیور ،بنکو درل ،بنکودرل گاؤں ،پرانا بند، پلجورہ ،مالا بیلا،گھڑکال، عظمت بیلی، گول پتن، برجی ،جھنڈ ،بنو کا بند، صدر ایوان، نرنگ پورہ، نجوال، مسیال، پنج ٹالی ،متیال ،گھٹی چنار ،گنہ وگھٹی، مورچہ، ہرپال، چناب پوزیشن، ٹینٹ پوسان ،خانہ الہہ ،ماہی دی کوٹھی، سرگال، ،مگرال ،چندریال، نرییاں ،اوکتاری ،جبووال، جرال ایرینہ، ناجوال ،چامیاں لل ،گلہاربن گلہاروغیرہ پرتعینات اوپی اور سپاہی پوسٹوں کو خالی چھوڑ کر راہ فرار اختیار کرگئے ہیں۔تاہم پاکستانی پوسٹوں پر تعینات پنجاب رینجر زکے جوان کسی بھی بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کیلئے ہمہ وقت چوکس ہیں.
دوسری طرف پاکستانی علاقوں میں رہائش پذیر لاکھوں دیہاتی عوام فوج اور رینجرز کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کسی بھی بھارتی جارحیت کا جواب دینے کیلئے موجود ہیں۔ورکنگ باؤنڈری سے چار کلومیٹر کے فاصلے پر آباد سیالکوٹ شہر میں روزمرہ زندگی کے امور شہری حسب معمول سرانجام دے رہے ہیں۔ بھارت کے جنگی جنون نے اپنے ہی شہریوں کو مشکلات سے دوچار کر دیا ہے،سرجیکل اسٹرائیک کے دعوے کے ساتھ ہی بھارتی حکومت نے لائن آف کنٹرول کے قریب کئی دیہات خالی کرالیے لیکن اپنے ہی شہریوں کو سہولت دینا بھول گئی۔گھر بار چھوڑنے والوں کا کہنا ہے نہ کوئی ٹرانسپورٹ ہے اور نہ ہی گھروں میں رہ جانے والے سامان کی حفاظت کا انتظام، عمر بھر کی جمع پونجی کوئی اٹھا لے گیا تو ان کا کیا بنے گا۔
روزنامہ پاکستان کی اینڈرائڈ موبائل ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کیلئے یہاں کلک کریں
بھارتی حکومت نے پاکستان کی سرحد کے ساتھ 10 کلومیٹر تک کا علاقہ خالی کرانے کے احکامات جاری کیے تھے۔ اپنا گھر بار چھوڑ کرنے جانے والے اب خوف کا شکار ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ان کے محفوظ علاقوں کی طرف جانے کے لیے حکومت نے کوئی انتظامات نہیں کیے ہیں۔ حکومت کی طرف سے ٹرانسپورٹ کا کوئی انتظام نہیں اور نہ ہی انہیں کوئی مالی امداد دی گئی ہے۔ اپنا گھر چھوڑنے والے اکثر لوگوں کا خیال ہے کہ جو سامان وہ چھوڑ کر جا رہے ہیں چوری ہو جائے گا اور وہ ذہنی طور پر اس سامان کو کھو چکے ہیں۔