وہ ملک جس کی شہری ہر لڑکی اس کے فوجیوں کے ساتھ ہم بستری کرے گی، دنیا کی تاریخ کا شرمناک ترین قانون متعارف کروادیا گیا
اوسلو(مانیٹرنگ ڈیسک) دنیا بھر میں خواتین کے حقوق کی تنظیمیں عورتوں کو مردوں کے مساوی حقوق دلانے کی جدوجہد کر رہی ہیں۔ اب ناروے میں خواتین کو مردوں کے برابر کرنے کے لیے ایک ایسا کام کر دیا گیا ہے جس کے متعلق جان کر یہ تنظیمیں مردوں کی برابری کا تصور ہی ذہن سے نکال دیں گی۔ نارویجن اخبار دی لوکل کی رپورٹ کے مطابق ناروے کی حکومت نے عورتوں کوصنفی برابری دینے کے لیے ان پر فوج کی سروس لازمی قرار دے دی ہے اوریہ سروس بھی انہیں بالکل مردوں کی طرح اور ان میں گھل مل کر کرنی پڑے گی۔ انہیں مرد فوجیوں کے ساتھ شانہ بشانہ ہر آپریشن میں حصہ لینا پڑے گا،حتیٰ کہ انہیں مرد فوجیوں کے ساتھ ہی رہنا اور سونا پڑے گا۔ اس کے لیے انہیں الگ سے جگہ فراہم نہیں کی جائے گی۔
رپورٹ کے مطابق ناروے یورپ اور نیٹوممالک میں پہلا ملک ہے جس نے فوج میں مردوخواتین کی برابری کا یہ قانون لاگو کیا ہے۔ نارویجن فوج کے بٹالینز چیف لیفٹیننٹ کرنل پال برگلنڈ کا کہنا تھا کہ ”مختلف آپریشن میں خواتین کی ہمراہی سے فوج کو بہت سے فوائد حاصل ہوں گے۔ اس سے فوج کو ایسے علاقوں میں بھی رسائی حاصل ہو جائے گی جہاں مرد فوجی نہیں جا سکتے۔ “