ہم بھوٹان نہیں ، حملہ ہو اور پاکستان کچھ نہ کرے یہ بھارت کی غلطی ہے: پرویز مشرف
لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق صدر پرویز مشرف نے کہا ہے کہ اگربھارت ہم پر حملہ کرے گا اور ہم کچھ نہیں کریں گے تویہ ان کی غلطی ہے۔ہم بھوٹان نہیں ہیں ، بھرپور جواب دیں گے۔میرے زمانے میں بھارت اپنی پوری فوج کو بارڈر پر لے آیا تھاجس کے رد عمل میں ہم نے بھی اپنے فوجیوں کو بارڈر پر منتقل کردیا تھا۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ بھارت عالمی سطح پر پاکستان کے خلاف مہم چلا رہا ہے اور بھارتی لابی امریکہ میں تیزی سے کام کر رہی ہے ، ہمیں اس کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا ہوگا۔بھارت امریکہ میں کانگریس سے پاکستان کے مخالف نعرے لگواتا ہے۔اڑی کے چھوٹے سے واقعے کو بھارت عاملی سطح پر اٹھا رہا ہے، حملے کے بعد بھارت میں پاکستان کے خلاف مہم چلائی گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ بھارت سفارتی اور سیاسی سطح پرپاکستان کے خلاف بھرپور سازشیں کر رہا ہے اور پانی سمیت دیگر معاملات کو عالمی سطح پر اٹھا رہا ہے۔بھارت سارک ممالک کو اپنی طرف مائل کرنے کی تیاری کر رہا ہے،اقوام متحدہ اور امریکہ کو ہماری صورتحال سمجھنی چاہیے۔
سابق صدر کا کہنا تھا کہ عالمی سطح پر پاکستان اس وقت تنہا ہے جو ٹھیک بات نہیں ہے،ہمیں اپنی کمزوریوں پر توجہ دینی ہوگی۔بھارتی فوج نے کوئی سرجیکل اسٹرائیک نہیں کی وہ اپنے عوام کو دھوکا دے رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ برہان وانی کو شہید کیا گیا جس کے بعد لاکھوں لوگ کشمیر میں باہر آئے اور جو لوگ باہر آئے ان میں سے بھی80کشمیریوں کو شہید کر دیا گیا تھا۔بھارتی جارحیت کے خلاف پاکستان میں تما م سیاسی جماعتوں میں اتحاد ہے، سا لمیت میں سب متحد اور متفق ہوتے ہیں۔ہمارے فنکاروں کو بھی بھارتی جارحیت کے خلاف اتحاد کر لینا چاہیے۔انہوں نے مزید کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ اس مرتبہ اقوام متحدہ میں کشمیر پر بات ہوئی اور موجودہ صورتحال میں پاکستانی میڈیا بہت اچھا کردار ادا کر رہا ہے۔