مانگا منڈی ، محنت کشوں کا سوشل سیکیورٹی ہسپتال میں طبی سہولیات نہ ملنے پر احتجاج
مانگا منڈی (نمائندہ خصوص)فیکٹری ورکروں کی سہولت کیلئے کروڑوں روپے کی لاگت سے بنایا گیا سوشل سیکورٹی ہسپتال ورکروں کیلئے وبال جان بن گیا فیکٹری مالکان ورکروں کی ماہانہ تنخواہ سے فری علاج کروانے کی مدد میں سینکڑوں روپے ماہانہ کٹوتی کرکے سوشل سیکورٹی ہسپتال میں جمع کرواتے ہیں مگرسہولیات نہ ملنے پر محنت کشوں نے شکایات کے انبار لگا دیے تفصیلات کے مطابق ہسپتال کی انتظامیہ کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے محمد اکرم،اصغر علی ، عبدالخالق ،نوراحمد،محمد شریف نے بتایا کہ جب ڈاکٹر کے پاس جاتے ہیں وہاں کئی کئی گھنٹے لائن میں کھڑے رہتے ہیں ڈاکٹرہمیں چیک کرنے کے بجائے کھانے پینے میں مصروف رہتے ہیں بلکہ کئی ڈاکٹر موبائل فون میں مصروف ہوتے ہیں مریض سارا دن ذلیل وخوار ہو کر واپس گھر چلے جاتے ہیں۔ورکروں نے مزید بتایا کہ پرائیویٹ مریض جن سے تقریباً600 روپے فیس وصول کرتے ہیں انکو فوری چیک اپ کرتے ہیں اس کے علاوہ ہسپتال میں آنے والے فیکٹری ملازموں کیلئے موٹر سائیکل سٹینڈ بھی نہیں اورنہ ہی ٹھنڈے پانی کا کوئی انتظام ہے اوپر سے کینٹن والے اپنی من مرضی کرتے ہوئے 20والی بوتل 25اور پانی کی بوتل 20کی بجائے30کی دیتے ہیں ۔ گائنی وارڈ کے اندر تعینات ڈاکٹر نے مریضوں کے ساتھ بدتمیزی کا وطیرہ بنا رکھا ہے اس بارے میں انچارج عمران راٹھور نے کہا کہ ہسپتال کا نظام درست کرنے کیلئے اچھے اقدامات کررہے ہیں۔