قومی اسمبلی ، وزیراعظم آزاد کشمیر کے ہیلی کاپٹر پر بھارتی فائرنگ کیخلاف اپوزیشن کی قرار داد متفقہ منظور
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)قومی اسمبلی نے وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر کے ہیلی کاپٹر پر بھارتی افواج کی فائرنگ کے واقعہ کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اپوزیشن کی قرار داد کو اتفاق رائے سے منظور کرلیا ۔ حکومت اپوزیشن نے یکجا ہوتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشتگردی کی شدید مذمت کی ہے اور مظلوم کشمیریوں سے مکمل اظہار یکجہتی کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق حق خود ارادیت دینے کا مطالبہ کیاگیا ۔ حکومت کی طرف سے مسئلہ کشمیر پر ایک بار پھر قومی اسمبلی کے متحد ہونے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے بھارتی جارحیت کا جواب دینے کیلئے انتباہ کے طور پر ’’اللہ اکبر‘‘کا نعرہ لگادیا گیا ۔قومی اسمبلی کا اجلاس گزشتہ روزسپیکر اسد قیصر کی صدارت میں شروع ہوا۔سپیکر معمول کی کارروائی کو معطل کرتے ہوئے سردار ایاز صادق کی تحریک کو منظورکرلیاجس کے بعد قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے وزیراعظم آزاد کشمیر کے سویلین ہیلی کاپٹر پر بھارتی چیک پوسٹ سے فائرنگ کے واقعہ کے خلاف قرار داد مذمت پیش کی قرار داد میں کہا گیا قومی اسمبلی کا ایوان وزیراعظم آزاد کشمیر کے سویلین ہیلی کاپٹر پر بھارتی فورسز کی فائرنگ کی سخت مذمت کرتا ہے، بھارت تسلسل سے ایل او سی پر سیز فائر کی خلاف ورزی کررہا ہے ۔ مقبوضہ کشمیر میں معصوم کشمیریوں کو شہید کیا جارہا ہے اور بھارت اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو حق خود ارادیت دینے میں ناکام ہوگیا ۔ یہ ایوان مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشتگردی اور بھارت کی طر ف سے عالمی قوانین کی خلاف ورزیوں کی سخت مذمت کرتا ہے ۔ قرار داد کو اتفاق رائے سے منظور کرلیا گیا۔ وفاقی وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان نے اسے موجودہ اسمبلی کے حوالے سے اہم پیش رفت قرار دیا اور کہا کہ فکر مندی اور خوشی دونوں ہیں ۔ خوشی اس بات پر کہ حکومت اوراپوزیشن کے فرق کے بغیر یہ قرار داد منظور کی گئی ۔ وزیراعظم آزاد کشمیر پر حملے کا جواب دینے کی پاکستان پوری سکت رکھتا ہے اور ہمارا جواب اللہ اکبر ہے۔انہوں نے کہا کہ پوری قوم بھارت کو جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہے جوماضی میں بھی چکے ہیں اور بھارت کو آئندہ بھی جواب دیں گے ۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم پرامن قوم ہیں اور جب جواب دیا تو بھارت اپنے آپ کو بھول جائے گا۔ فی الحال یہی جواب ہے کہ اللہ اکبر ۔قبل ازیں قومی اسمبلی میں اپوزیشن جماعت مسلم لیگ(ن) نے پاکستانی حدود میں وزیر اعظم آزاد کشمیر کے ہیلی کاپٹر پر بھارتی فورسز کی فائرنگ کے واقعہ پر بھارتی ہائی کمشنر کی طلبی اور سرزنش کا مطالبہ کیا۔اجلاس کے دور ان پیپلز پارٹی کے رکن نواب یوسف تالپور نے اسلام آباد میں مبینہ طور پر گٹر پر موہنجو داڑو کی تصاویر لگانے کے واقعہ کا نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ کراچی میں بجلی کی ہائی ٹینشن وائر گرنے سے دو افراد کی ہلاکت سے متعلق سید امین الحق‘ اسامہ قادری‘ اقبال محمد علی خان اور انجینئر صابر حسین قائم خانی کے توجہ مبذول نوٹس پر وزیر مملکت عمر ایوب نے کہا کہ اس واقعہ کی رپورٹ طلب کرلی۔ ضمنی مالیاتی بل پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے عبد القادر پٹیل نے کہا کہ بل نے عوام کو خواب سے جگا دیا ہے۔ عوام سے جو وعدے کئے گئے تھے ان کو پورا کرنے کی بجائے عوام پر بوجھ ڈالا گیا۔ انہوں نے نان فائلرز کے لئے پابندیوں کے خاتمے کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ساری مراعات امیر طبقہ کے لئے غریبوں کے لئے تو گیس مہنگی ہوگئی ہے۔ انہوں نے ماہی گیری اور زراعت کے شعبوں کے لئے سبسڈی کا بھی مطالبہ کیا۔اجلاس کے دور ان قومی اسمبلی نے (آج) منگل کو پرائیویٹ ممبر ڈے کو معطل کرنے کی قرارداد کی منظوری دے دی۔
قومی اسمبلی