تھر ،غذائی قلت سے مزید 6نومولود جاں بحق، تعداد 478ہو گئی
تھر (این این آئی)ضلع تھرپارکر میں غذا کی کمی اور وائرل انفیکشنز کے باعث مزید 6 نومولود دم توڑ گئے۔مٹھی کے سول ہسپتال میں ان بچوں کو طبی امداد کیلئے لایا گیا تھا جہاں دوران علاج(بقیہ نمبر41صفحہ12پر )
6 بچوں نے اپنی زندگی کی آخری سانسیں لیں۔تھرپارکر میں مزید 6 بچوں کی ہلاکت کے بعد رواں سال غذائی قلت اور آلودہ پانی سے ہونے والی بیماریوں سے نومولود بچوں کی ہلاکتوں کی تعداد 478 ہوگئی۔بچوں کے والدین نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سرکاری ہسپتالوں میں ادویات کی کمی اور بچوں کو علاج کی غرض سے کراچی یا حیدرآباد منتقل کرنے لیے مفت ایمبولینس کی عدم فراہمی سے متعلق شکایات کیں۔انہوں نے بتایا کہ تھر کے ہزاروں شہری کنوؤں کا آلودہ پانی پینے پر مجبور ہیں ٗ خطرناک موسمی صورت حال کے باوجود کئی میل کا سفر کرکے جانا پڑتا ہے۔تھرپار کے رہائشیوں نے سندھ اور وفاقی حکومت سے مطالبہ کیا کہ اگر وہ بیمار افراد کو طبی سہولیات فراہم نہیں کرسکتے تو کم از کم پانی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے سنجیدہ اقدامات کریں۔انہوں نے کہا کہ اس صحرائی علاقے خصوصاً دور دراز دیہاتوں میں ہر گزرتے دن کے ساتھ زندگی مشکل ہوتی جارہی ہے۔