تحریک لبیک پاکستان کے عوامی اجتماع
کی جھلکیاں (محمد عبداللہ سے )
ٌٌ*مولانا خادم حسین رضوی کے ملتان میں خطاب کے لئے گھنٹہ گھر چوک کو جلسہ گاہ بنا یا گیا ۔* 3:55 پر مولانا خادم حسین سٹیج (بقیہ نمبر39صفحہ7پر )
پر پہنچے ۔*کارکنان صبح دس بجے ہی پہنچنا شروع ہوگئے تھے ۔*چوک کو دونوں اطرف سے صبح 9 بجے سے بند کردیا گیا تھا،جس سے ٹریفک کی روانی متاثرہوئی۔* کارکنان کے جوش کو تحریک کے ترانے چلا کر گرمایا گیا ۔*12 بجے تک تمام قافلے پہنچ چکے تھے ، تحریک لبیک کے ٹکٹ ہولڈرز مختلف مقامات سے کارکنوں کے ہمراہ ریلیوں کی صورت میں جلسہ گاہ پہنچے ۔*سٹیج ایک ٹرالر پر بنایا گیا ۔*لبیک فورس کے 300 سے زائد کارکنان نے سیکیورٹی کے فرائض انجام دیئے ۔*سٹیج پر پہنچتے ہی ضلعی رہنما محمد ایوب مغل نے مولانا خادم حسین رضوی کو کتابوں کا تحفہ پیش کیا *نظامت کے فرائض سید فضل رسول شاہ نے سرانجام دیئے ۔*سٹیج پر بھاری بھرکم پینا فلیکس لگایا گیا ‘ ایک طرف ممتاز قادری دوسری طرف مولانا خادم رضوی کی تصویر تھی *کارکنان ترانوں کے گونجنے پر جھنڈے لہراتے ‘ نعرے لگاتے رہے ۔*تحریک کے کارکن دھوپ کے باوجود مسلسل موجود رہے ۔* دکانداروں کی طرف سے ٹھنڈے پانی کاانتظام کیا گیا تھا ۔*مختلف ریڑھیوں پر مشروبات ، شکنجبین فروخت کرنے والوں کے پاس رش لگا رہا بعض نے ڈبل ریٹ پر شربت کے گلاس فروخت کیے۔*ظہر کے بعد مقامی رہنماؤں کے خطابات کا سلسلہ شروع ہوا* انتخابی نشان کرین کا ایک بڑا ماڈل نمایاں طور پر رکھا گیا تھا ۔*مولانا خادم حسین رضوی نے 4 بج کر 15 منٹ پر خطاب شروع کیا اور 4 بج کر 54منٹ پر ختم کیا ۔*مولانا خادم حسین رضوی نے خطاب کے آغاز میں یکے بعد دیگرے تین اشعار پڑھے جس پر شرکا نے خوب نعرے بازی کی ، پہلا شعر یہ تھا‘بہت کم نصیب تھے جو قرار تک نہ پہنچے ۔۔۔دریار تک تو پہنچے دل یار تک نہ پہنچے *مولانا خادم رضوی نے خطاب میں گرمی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ ملتان کی گرمی پوری دنیا میں مشہور ہے ۔*مولانا خادم رضوی نے اپنے خطاب میں ملتانی سوہن حلوے کا تذکرہ یوں پنجابی میں کیا'' ظالمو تسی ملتان دا سارا سوہن حلوہ کھاگئے او ،جیہدے لئی ساری دنیا ترسدی اے''' ۔*مولانا خادم حسین رضوی نے پی ٹی آئی اور ن لیگ کو خوب تنقید کا نشانہ بنایا کہ یہ دونوں جماعتیں ختم نبوت ؐ کی غدار ہیں عوام آئندہ انکو ووٹ نہ دیں۔*مولانا خادم رضوی کو دو بار ٹشو پیپر دیا گیا جو انہوں نے واپس کر دیا اور کہاکہ یہ پسینہ ختم نبوت کے لئے ہے اس سے مجھے کوئی پریشانی یا کوئی مسئلہ نہیں ہے ۔* مولاناخادم رضوی نے اپنے خطاب میں ملتان انتظامیہ کی طرف سے گزشتہ برس جلسے کی اجازت نہ ملنے کا تذکرہ کیا۔*خطاب کے دوران اذان عصر شروع ہوئی تو خطاب روک دیا بعد ازاں 5 سے سات منٹ مزید گفتگو کرنے کے بعد تقریر ختم کردی * خطاب کے ختم ہونے کے بعد چوک پر ٹریفک کافی دیر جام رہی ۔*مولانا خادم رضوی شجاع آباد پی پی 222 میں امیدوار مولانا قاسم کی کمپین کے جلسہ کے لئے قافلے کے ہمراہ روانہ ہوئے ۔