کراچی،ٹیکنوسٹی میں لگنے والی آگ پر 7گھنٹے کی جدوجہد کے بعد قابو پالیا گیا

کراچی،ٹیکنوسٹی میں لگنے والی آگ پر 7گھنٹے کی جدوجہد کے بعد قابو پالیا گیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی(اسٹاف رپورٹر)کراچی میں آئی آئی چندریگر روڈ پرواقع تجارتی عمارت ٹیکنوسٹی میں لگنے والی آگ پر سات گھنٹے کی جدوجہدکے بعد قابو پا لیا گیاہے۔آگ بجھانے میں فائربریگیڈ، پاک بحریہ اور دیگر اداروں کی10گاڑیوں نے حصہ لیا،آگ کے باعث 5گاڑیوں جل کر خاکسترہوگئیں،اطلاع ملتے ہی میئر کراچی وسیم اختر جائے حادثہ پر پہنچے اور امدادی کارروائیوں کا معائنہ کیا۔تفصیلات کے مطابقآئی آئی چند ریگر روڈ پر واقع تجارتی عمارت ٹیکنوسٹی میں پیرکی علی الصبح 5 بجے اچانک آگ بھڑک اٹھی۔ زیریں منزل اور مختلف حصوں میں لگنے والی آگ کو بجھانے کے لیے فائر بریگیڈ کی 7گاڑیاں اور ایک اسنار کوطلب کیاگیا۔ابتدائی کوششوں میں ناکامی کے بعد پاک بحریہ کا فائر ٹینڈر بھی دیگر اداروں کے ساتھ مل کر آگ پر قابو پانے کی کوشش کرتا رہا۔ریسکیو حکام کے مطابق آگ لگنے کے بعد عمارت میں دھواں بھر گیا جس کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ عمارت کا جنریٹر روم بھی آگ کا نشانہ بنا، ڈیزل جلنے کی وجہ سے عمارت کے اندر بہت زیادہ دھواں ہو گیا تھا۔ریسیکیو حکام کے مطابق عمارت میں پھنسے لوگوں کو نکالنے کے لیے اسنارکل کی مدد لی گئی۔ امدادی اہلکاروں کے مطابق ٹیکنوسٹی کی پانچویں منزل پر چند لوگ موجود تھے جنہیں نکالنے کی کوشش کی گئی۔ریسکیوحکام کے مطابق عمارت کی پانچویں منزل پر 18 کے قریب افراد موجود تھے جنہیں باہر نکالا گیا۔چیف فائر آفیسرتحسین احمد نے ذرائع ابلاغ کو واقعہ کا پس منظر بتاتے ہوئے کہا کہ آگ عمارت کی تیسری منزل پر لگی تھی۔چیف فائر آفیسرتحسین احمد کے مطابق 9فائرٹینڈر، اسنارکل اور ریسکیو کی گاڑی نے آگ پر قابو پایا، آتشزدگی کے باعث عمارت کی تیسری منزل پرکھڑی 5 گاڑیاں جل گئیں۔تحسین احمد نے بتایا کہ پانچویں منزل سے راستہ بنا کر عمارت کے اندر داخل ہوئے جبکہ تلاشی سے معلوم ہوا عقبی حصے میں کیبلزجل رہی تھیں۔انہوں نے بتایاکہ عمارت چاروں اطراف سے بند ہونے کی وجہ سے دھوئیں کے اخراج کا راستہ نہیں تھا۔دھواں ہونے کی وجہ سے آگ کے مقام کا تعین کرنا مشکل تھا، آگ بیسمنٹ میں لگی اورڈک سے اوپرپھیلی۔چیف فائر آفیسرنے بتایاکہ ڈک کو خالی کیا جائے وہاں تاروں کی تعداد بہت زیادہ ہے، لوگوں کو اپنی حفاظت کے انتظامات کرنے چاہئیں۔میئر کراچی وسیم اختر جائے حادثہ پر پہنچے اور امدادی کارروائیوں کا معائنہ کیا۔اس موقع پر میڈیا سے بات چیت میں وسیم اختر نے کہا کہ آگ 5 بجکر10 منٹ پررپورٹ ہوئی تھی، ہمارے پاس جو سامان ہونا چاہیے تھا وہ نہیں ہے، ہمیں سامان اورآلات کے لیے کوئی فنڈ زنہیں دیئے گئے۔میئرکراچی نے کہاکہ40لوگوں کو ریسکیو کیا گیا۔امدادی کارکنوں کو شاباش دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ احتیاطی تدابیر بھی کی جانی چاہئیں۔ ڈیزل کو جنریٹر کے پاس رکھا گیا تھا۔انہوں نے کہاکہ بلند عمارتیں تعمیر کی گئی ہیں، ان میں حفاظتی انتظامات بھی خاطرخواہ ہونے چاہئیں، جو نہیں ہیں۔انہوں نے کہاکہ عمارت میں کوئی فائرایگزٹ نہیں، عمارت بنانے والے خود بھی سوچیں۔انہوں نے کہا کہ سول ڈیفنس کی ذمے داری ہے ہر دفترکوچیک کیا جائے، تاجر برادری پر بھی ذمے داری ہے سیفٹی اپنائیں۔واضح رہے کہ عمارت میں کروڑوں روپے مالیت کے کمپیوٹر، لیپ ٹاپ اور دیگر سامان کے گودام بھی موجود ہیں۔ ٹیکنوسٹی کی عمارت کراچی میں انفارمیشن ٹیکنالوجی سے متعلق آلات اور دیگر کاروباری اداروں کے دفاتر کے بڑے مراکز میں سے ایک شمار کی جاتی ہے۔