ن لیگ کو قومی اسمبلی میں شرمندگی کا سامنا ، تحریک انصاف کے ساتھ جھگڑا کرنے کا ایسا کرارا جواب مل گیا کہ نواز شریف کی آنکھوں میں بھی آنسو آجائیں گے

اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران مسلم لیگ ن کو اس وقت سبکی کا سامنا کرنا پڑا جب لیگی ارکان کے ایوان سے واک آﺅٹ کے باوجود کورم پورا نکلا۔
قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر قاسم سوری کی زیر صدارت جاری ہے جس میں مسلم لیگ ن کے رکن ڈاکٹر عباد اللہ اظہار خیال کر رہے تھے کہ ان کی تقریر مکمل ہونے سے پہلے ہی ڈپٹی سپیکر نے وزیر دفاع پرویز خٹک کو مائیک دے دیا ۔ ڈاکٹر عباداللہ کی تقریر مکمل نہ ہونے پر اپوزیشن ارکان نے پہلے تو احتجاج کیا جس کے بعد لیگی ارکان ایوان سے واک آﺅٹ کرگئے۔ لیگی ارکان کے واک آﺅٹ کے بعداپوزیشن رکن ریاض الحق نے کورم کی نشاندہی کردی۔ کورم کی نشاندہی پر ارکان کی گنتی کی گئی تو کورم پورا نکلا جس پر اجلاس ملتوی ہونے کی بجائے جاری رہا۔
اجلاس کے دوران پرویز خٹک کو بولنے کی دعوت دی گئی تو انہوں نے سپیکر سے مطالبہ کیا کہ اپوزیشن ارکان کو واپس ایوان میں لایا جائے۔ انہوں نے کہا ’میں نے جن کو سنانا تھا وہ تو چلے گئے، انہیں واپس بلالیں‘۔ ڈپٹی سپیکر قاسم سوری نے پرویز خٹک کو بات جاری رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ’ آپ کی بات میڈیا کے ذریعے پورے پاکستان تک پہنچ جائے گی ‘۔ ڈپٹی سپیکر کے اصرار پر بھی پرویز خٹک نے بات نہ کی جس پر مائیک پی ٹی آئی کی خاتون زرتاج گل وزیر کو دے دیا گیا ۔
واضح رہے کہ گزشتہ دور حکومت میں قومی اسمبلی کے ارکان اسمبلی کی حاضری پانچوں سال انتہائی مایوس کن رہی اور متعدد اجلاس صرف کورم پورا نہ ہونے کے باعث ملتوی ہوجاتے تھے۔ تحریک انصاف کی شیریں مزاری کورم کی نشاندہی کرنے میں نمایاں کردار ادا کرتی رہیں اور متعدد اجلاس ان کی نشاندہی کے باعث ملتوی ہوئے۔