”اسحاق ڈار اگر سختی ۔۔۔“معروف دانشور مجیب الرحمان شامی نے ایسا تجزیہ کردیا کہ لندن میں موجود سابق وزیر خزانہ بھی شرمندہ ہوجائیں گے

لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن)کہنہ مشق صحافی ، معروف دانشور اور سینئر تجزیہ کار مجیب الرحمان شامی نے کہاہے کہ مسلم لیگ ن کے اکثر کارکن اور پارٹی رہنما رانا مشہود کے بیان سے خوش ہوئے ہیں ، حکومت اس لحاظ سے چل رہی ہے کہ وفاق میں مزید نئے وزراءآرہے ہیں اور پنجاب حکومت کی کچھ خبر نہیں ہے ، اسحاق ڈار اگر سختی کا سامنا نہیں کرسکتے تھے تو ان کوسیاست میں نہیں آنا چاہئے تھا ۔
دنیا نیوز کے پروگرام ”نقطہ نظر “ میں گفتگو کرتے ہوئے مجیب الرحمان شامی نے کہاہے کہ مسلم لیگ ن کے اکثر کارکن اور لیڈر رانا مشہود کے بیان سے خوش ہوئے ہیں ۔ حکومت اس لحاظ سے چل رہی ہے کہ وفاق میں مزید نئے وزراءآرہے ہیں اور پنجاب حکومت کی کچھ خبر نہیں ہے ۔خرم نواز گنڈا پور کے بیان کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ اس بیان میں میرے لئے کوئی خبر نہیں ہے ، دھرنے سے پہلے ہی مجھے بتایا گیا تھا کہ کس طرح یہ سارے کام ہونگے اور حکومت ختم ہوجائیگی ۔ میرے لئے اس میں کوئی نئی بات نہیں ہے ، مصیبت یہ ہے کہ جب دھرنا ختم ہوگیاتو ساری سیاسی جماعتیں نواز شریف کے ساتھ رہیں۔ اس کے بعد نوازشریف کو پیغام بھیجا گیا کہ یا استعفیٰ دیدیں یا چھٹی پر چلے جائیں جس پر نوازشریف نے خون کا گھونٹ پی لیا ۔
انہوں نے کہا کہ طاقت کے ذریعے حکومت کا تختہ الٹنا ایک بڑا جرم ہے ، اس پر آرٹیکل6لگتا ہے ، کسی جماعت یا گروہ کویہ حق حاصل نہیں ہے کہ وہ طاقت کے ذریعے حکومت کا تختہ الٹے ، اس کی مخالفت کی جائیگی اور اس کے سامنے دیوار کھڑی کی جائیگی ۔انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کی صحت کے بارے میں سنجیدہ اطلاعات یہ ہیں کہ ان کے جگر میں خرابی ہے ، پرویز مشرف پر لازم تھا کہ وہ آتے اور قانون کا سامنا کرتے ، یہ ان کے لئے بہتر ہوتا لیکن اس وقت ان کی صحت کا مسئلہ ہے اس لئے ان کا آنا مشکل لگتا ہے ۔مجیب الرحمان شامی نے کہا کہ اسحاق ڈار اگر سختی کا سامنانہیں کر سکتے تھے تو ان کو سیاست میں نہیں آنا چاہئے تھا ، ان کوبھی نوازشریف کی طرح مقدمات کا سامنا کرنا چاہئے تھا ۔