دل سے متعلق پچیدگیاں انسانی امرا ض اور ا موات کی بڑی وجہ بن رہی ہیں۔ دنیا بھر میں ہر سال دل کے امراض سے 8ملین سے زیادہ لوگ موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ یہ کل اموات کا 33فیصد بنتا ہے۔ دل سے متعلق بیماریاں، دل کا دورہ اور ہارٹ فیل ہونے کے اسباب، علامات اور احتیاطوں سے متعلق آگاہی کے لئے عالمی ادارہ صحت ہر سال 29ستمبرکو دل کا عالمی دن مناتا ہے۔ اس دن کے حوالے سے افراد، خاندان، کمیونٹیز، صحت کے کارکن اور حکومتوں سے توقع کے جاتی ہے کہ وہ دل کی دیکھ بھال پر عوام میں شعور پیدا کریں گے اور دل کے امراض سے بچاؤ کے عوامل کی حوصلہ افزائی کریں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ پالیسی سازوں کو صحت اور بالخصوص دل کو صحت مند دل رکھنے سے متعلق اقدامات پر خصوصی توجہ کرنا ہوگی۔ اس طرح ہم ایک بہتر، صحت مند اور طویل عمر گزار سکیں گے۔
اس امر کو بھی یقینی بنا نا ضروری ہے کہ امرا ضِ قلب سے متعلق علا ج اور ادویا ت کی فرا ہمی کو یقینی بنا یا جا ئے۔ صحت کی خد ما ت کے ہر مر کزپر ان ادویات کا مو جو د ہو نا بہت ضروری ہے۔ اس کے علا وہ آگا ہی کے ذریعے ان امراض سے لو گو ں کو بچا یا جا سکتا ہے۔ دل کا دورہ پڑنے کے اسباب میں ہا ئی بلڈ پر یشر، ذیابیطس(شو گر کا مرض)، سگر یٹ نو شی، نشہ آور اشیاء کا استعما ل، مو ٹا پااور خون میں چربی (کولیسٹرول) کی زیادتی شا مل ہیں۔ اگر آپ اپنے دل کے دوست اور ہمدرد ہیں تو اس کا دھیا ن بھی رکھیں یہ آپ کو تندرست رکھے گا۔آج ہی سگریٹ نو شی کو ترک کریں، مرغن غذا سے ہا تھ کھینچ لیں، وا ک اور ورزش کی عا دت اپنا ئیں اور اپنے بلڈ پر یشر اور شو گر کو کنٹرول میں رکھیں۔
عوا م میں سگر یٹ نو شی اور الکو حل سے پر ہیز، مر غن غذا ؤں کا کم سے کم استعما ل اور واک کو معمو ل بنا نا بہت معا ون ہوتا ہے۔ پر ہیز علا ج سے بہتر ہے۔ اس لیے ضروری ہے کہ دل سے متعلق مسا ئل اور امرا ض کو نز دیک ہی نہ آنے دیا جا ئے تا کہ لو گ ایک صحت مند دل کے سا تھ تندرست زندگی گزا ر سکیں۔ عا لمی یو م قلب اس تجدید کا دن بھی ہے کہ ہم سب اپنے معا ملا ت زندگی اور طر زِزندگی میں مثبت تبدیلیا ں لا ئیں۔ واک اور ورزش کو معمول بنا نا، مرغن خورا ک سے اجتنا ب کرنا، سگریٹ نو شی اور دیگر منشیا ت سے انکا ر کرنا، سستی،کاہلی اور بیٹھے رہنے کی عادت ترک کر نا، وہ اقدا ما ت ہیں جن پر کچھ خر چ نہیں آتا۔بلکہ یہ اچھی صحت کی ضما نت کے سا تھ سا تھ بچت کا ذریعہ بھی ہے۔
صحت کی خد ما ت فرا ہم کرنے وا لے ہیلتھ ورکر ز، ڈاکٹرز، نر سز اور پیرا میڈیکل سٹاف، صحت کی خد ما ت کی فراہمی کے سا تھ ساتھ مر یضو ں کو دل صحت مند اور مضبو ط رکھنے پر بھی آگا ہی دیں تو اس مسئلے پر قا بو پا نے میں مدد ملے گی۔ اس کے سا تھ سا تھ اسا تذہ،مذہبی رہنما، سوشل ورکرز اور ابلاغِ عامہ محفو ظ دل سے متعلق آگاہی سے دل کے امرا ض، دل کا دورہ پڑنا اور ہا رٹ فیل جیسے وا قعا ت میں کمی لا سکتے ہیں۔
وا لدین اگر اپنے بچو ں کو بھی وا ک اور ورزش کا عا دی بنا ئیں، انہیں سگر یٹ نوشی سے بچا ئیں اور ان کی متوا زن خوراک کو معمول بنا ئیں تو ایک مضبوط اور صحت مند دل کی ضمانت دی جاسکتی ہے۔ آج دنیا بھر میں دل کے امرا ض انسا نی اموا ت کا سبب بن رہے ہیں۔ اپنی زندگی میں معمولی سی تبدیلی لا کر ان امرا ض سے بچا یا جا سکتا ہے۔اس سے انسا نی صحت کا معیا ر بلند ہو گا اور زندگی بہتر گزر ے گی۔ دیکھنے میں آتا ہے کہ آج کل کی نو جوان نسل کمپیوٹر، ٹیلی ویژن اور مو با ئل پر گھنٹو ں بیٹھی رہتی ہے۔گو یہ ان کے لیے اہم ہو گا، تا ہم اس طر ح سے بے حس و حرکت دیر تک بیٹھے رہنا، وا ک،ورزش اور چلنے پھر نے کو بہت کم وقت یا بالکل وقت نہ دینا بھی دل کے ساتھ زیادتی اور ناانصا فی ہے۔دل پو رے جسم کا سب سے اہم حصہ ہے جو سا رے جسم کو صا ف خو ن فرا ہم کر تا ہے۔ ہما رے سا نس کی ڈوری دل کے دھڑکنے سے ہی بند ھی ہے۔ہر شخص کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ وہ دل سے متعلق مسا ئل کے بارے میں جانے اور دل کے دورے کی علامت سمجھے تا کہ بر وقت قا بو پا یاجا سکے۔ اگر سینے میں شدید درد،سینہ جکڑا ہو ا یا دباؤ محسوس ہو یا بے چینی لگے تو اس کا فو ری نو ٹس لیں۔ اس کے ساتھ ساتھ سانس میں رکاوٹ، کمزوری اور جھٹکے لگنا، ٹانگیں اور با زو سر د محسوس ہونا، گردن، جبڑوں اور حلق میں درد محسو س ہونا، دل کی دھڑکن بے تر تیب ہو نا یعنی بہت آہستہ یا بہت تیز تو فو ری طو ر پر ڈاکٹر سے را بطہ کر یں۔ یہ دل کا دورہ پڑنے کی علا ما ت ہو سکتی ہیں۔
اس سار ے معاملے میں یہ با ت بھی یا د رکھنے کی ہے کہ اگر خدانخواستہ آپ اوپر بیان کردہ دل کے امراض کی علاما ت محسوس کریں تو فوری طور پر مستند اور پنجاب ہیلتھ کیئر کمیشن سے رجسٹرڈ اور لائسنس یافتہ معالج سے رابطہ کریں۔ اپنے طور پر اپنا علاج یا ازخود کوئی دوا مت لیں۔ نام نہاد معالجین اور عطائیوں سے بچیں اور ان کے گمراہ کن اشتہارات پر مت جائیں۔ کمیشن ایسے عطائیوں کی سرکوبی کے لئے بھر پور طریقے سے کام کر رہا ہے۔ دل کا معاملہ بہت نازک معاملہ ہے جس پر انسانی زندگی کا دارومدار ہے لہذٰا اپنی زندگی عطائیوں کے سپرد مت کر یں۔ اس سے بیماریاں بڑھنے اور بگڑ جا نے کا اندیشہ بھی ہو تا ہے۔ دل ہمارے جسم کا ایک ایسا عضو ہے جو ہر وقت اور ہر لمحہ کا م کر رہا ہو تا ہے، چا ہے ہم جا گ رہے ہوں یا سو رہے ہوں، چل پھر رہے ہوں یا کو ئی بھی کام کر رہے ہوں۔ دل کی دھڑکن ایک نہ رکنے وا لا عمل ہے جو پیدا ئش سے قبل شروع ہوتا ہے اور موت تک جاری رہتا ہے، لہٰذا یہ اہم ہے کہ ہم اپنے دل کا خیال رکھیں، اس سے متعلق آگا ہی حا صل کریں، بیشتر اس کے کہ دیر ہو جا ئے۔ اپنے آپ کو مطمئن اور خوش رکھیں اور صحت مند زندگی کو اپنائیں۔