کراچی میں ڈینٹل کلینک پر فائرنگ ، زخمی جوڑا دراصل کب پاکستان منتقل ہوا تھا؟ تفتیش میں حیران کن انکشافات

کراچی میں ڈینٹل کلینک پر فائرنگ ، زخمی جوڑا دراصل کب پاکستان منتقل ہوا تھا؟ ...
کراچی میں ڈینٹل کلینک پر فائرنگ ، زخمی جوڑا دراصل کب پاکستان منتقل ہوا تھا؟ تفتیش میں حیران کن انکشافات

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کراچی(ویب ڈیسک)  صدر میں ڈینٹل کلینک میں ہونے والی فائرنگ سے زخمی ہونے والے میاں بیوی قیام پاکستان کے بعد دیگر مہاجر خاندانوں کی طرح  1960 میں کولکتہ سے ہجرت کرکے کراچی پہنچے، جنہیں زندگی بھر کیلئے پاکستانی قومی شناختی کارڈ جاری کیے جاچکے ہیں۔رچرڈ ہونو پاؤ کا خاندان مسیحی برادری سے تعلق رکھتا ہے، قیام پاکستان کے بعد دیگر مہاجرین کی طرح یہ خاندان بھی 1960 میں کولکتہ سے ہجرت کرکے کراچی پہنچا، ان کے دادا دادی اور والدین کراچی کے گورا قبرستان میں دفن ہیں، یہ جوڑا مقامی نجی ہسپتال میں زیر علاج ہے۔

جیونیوز نے نادرا ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ   رچرڈ ہونو پاؤ قیام پاکستان کے بعد 1950 میں بھارت کے شہر کولکتہ میں پیدا ہوئے، وہ 25 جولائی کو 72 سال کے ہوگئے۔ رچرڈ ہونو پاؤ کے قومی شناختی کارڈ کی آخری مرتبہ 28 مئی 2014 کو لائف ٹائم کیلئے تجدید ہوئی، عرصہ دراز سے یہ خاندان کلفٹن بلاک 5 میں رہائش پذیر ہے۔

نادرا ریکارڈ کے مطابق زخمی خاتون ٹیئن پھین، زخمی ڈاکٹر رچرڈ ہونو پاؤ کی اہلیہ ہیں جو پاکستان بننے کے 3 ماہ 12 دن بعد 1947 میں کولکتہ میں پیدا ہوئیں، وہ اپنے شوہر سے ڈھائی سال بڑی ہیں اور 26 نومبر 2022 کو 75 سال کی ہوجائیں گی، ان کے قومی شناختی کارڈ کی 8 اگست 2018 کو آخری مرتبہ تجدید ہوئی جو ان کی آئندہ تمام زندگی قابل استعمال رہے گا۔

خاندانی ذرائع کے مطابق اس جوڑے کے 4 بچے ڈاکٹر ہیں، انہوں نے کراچی اور جامشورو میڈیکل کالج سے تعلیم حاصل کی، چاروں بچے پاکستانی، امریکن اور کینیڈین شہریت رکھتے ہیں جو 1995 اور سال 2002 کے درمیانی عرصے میں بیرون ملک گئے۔ایک بیٹا اور بیٹی بہترمستقبل کیلئے کینیڈا منتقل ہوئے جہاں قیام کے دوران انہوں نے کینیڈا کی شہریت حاصل کی، انہوں نے اپنے والدین کو بھی کینیڈین شہریت دلائی، دوسری بیٹی اور بیٹا امریکا گئے جہاں انہوں نے امریکی شہریت حاصل کی۔

پولیس تفتیش کے مطابق چین سے تعلق رکھنے والے اس خاندان کے بیشتر افراد تلاش روزگار یا بہتر مستقبل کیلئے طویل عرصہ قبل ہندوستان منتقل ہوئے، خاندان کے بعض افراد قیام پاکستان سے قبل 1928 میں کراچی بھی آگئے تھے جو صدر میں مختلف نوعیت کے کام کاج کرتے تھے۔