ملتان میں آپریشن، جعلی کھاد سے بھرا ٹرک ضبط
ملتان(سٹی رپورٹر)اسسٹنٹ فرٹیلائزر کنٹرولر اللہ رکھا سندھو نے خفیہ ادارے کی اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے جعلی کھاد کا ٹرک پکڑ لیا۔پکڑی گئی کھاد کی مالیت 36لاکھ90ہزار روپے بنتی ہے۔ملزمان برکت کمپنی کے نام سے 300بیگ جعلی ایس او پی کھادلوڈ کرکے ملتان سے احمد پور شرقیہ میں لے جارہے تھے۔ اسسٹنٹ فرٹیلائزر کنٹرولر اللہ رکھا سندھو نے تھانہ بستی ملوک کی حدودمیں ناکہ پر ایک ٹرک نمبرQAD-859کو روک کر بلٹی اور انوائس چیک کی۔بلٹی پر برکت ایس او پی کے 300بیگ درج تھے۔علی آکاش مالک کھاد نے بذریعہ فون اقرا(بقیہ نمبر5صفحہ6پر )
ر کیا کہ یہ کھاد اس کی ہے اور احمد پور شرقیہ محمد کاشف کے پاس جارہی ہے۔ریجنل منیجر برکت فرٹیلائزر راو محمد نعیم نے انوائس نمبر 182370مورخہ 28-09-2023کو بوگس قرار دیا۔قانون کے مطابق کھاد کے بیگ کا وزن 50کلو گرام کے برعکس پکڑی گئی کھاد کے تھیلوں کا وزن بھی کم تھا۔ملزمان علی آکاش (مالک کھاد)، محمد کاشف(پارٹنر) اور قیصر ٹرک ڈرائیورکیخلاف تھانہ بستی ملوک میں ایف آئی آر 1713/23 درج کرادی اور ٹرک ڈارئیور قیصر کو موقع سے گرفتارکرلیا اور ٹرک بمعہ کھاد بطور مال مقدمہ قبضہ میں لیکرحوالہ پولیس کردیا گیا۔ ملزمان جعلی کھاد غیر قانونی طریقے سے تیار وپیک کرکے ملک کے مختلف حصوں میں سپلائی کرکے معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا رہے تھے۔ موقع پر کھاد کے نمونہ جات حاصل کرکے تجزیہ کیلئے لیبارٹری بھجوا دئیے گئے ہیں۔ ترجمان محکمہ زراعت پنجاب نے کہا ہے کہ جعلی زرعی مداخل فروخت کرنے والے مافیا کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹا جارہا ہے اور اس گھنانے کاروبار میں ملوث افراد کو قرار واقعی سزا دی جارہی ہے۔ حکومت پنجاب جعلی زرعی مداخل کا کاروبار کرنے والوں کے خلاف زیرو ٹالرلینس پالیسی کے اصول پر عمل پیرا ہے اور اس کاروبار کی بیخ کنی کیلئے تمام ممکنہ کاروائیاں عمل میں لائی جارہی ہیں۔ اس ضمن میں محکمہ زراعت ٹھوس شواہد کی بنا پر ملزمان کے خلاف ہر سطح پر اپنی کاروائی جاری رکھے ہوئے ہے۔